جماعت اسلامی ہند نے وزیر اعلیٰ اتر پردیش سے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا

127

نیو دہلی: جماعت اسلامی ہند نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ادیتھیا ناتھ کو مظاہرین کے خلاف پولیس کی پرتشدد کاروائیوں کا ذمہ دار میں ٹہراتے ہوئے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا۔

غیر ملکی ذرائع کے مطابق اتر پردیش میں ایک پریس کانفرنس ہوئی جس میں امیر جماعت اسلامی ہند سعادت اللہ نے اتر پردیش میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرین پر پولیس کی پرتشدد کاروائیوں کی شدید مذمت کی اور پولیس کے اس جارحانہ عملی اقدامات کا ذمہ دار وزیر اعلیٰ اتر پردیش یوگی ادیتھیا ناتھ کو ٹہرایا ہے اور ان سے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ کانفرنس میں محمد سلیم انجینئر، نائب صدر جماعت اسلامی ہند ملک محتصم خان اور ارشد شیخ بھی موجود تھے۔

سید سعادت اللہ حسینی نے بھارتی عدالت سے اپیل کی ہے کہ اتر پردیش میں مظاہرین پر پولیس کی جانب سے ہونے والے مظالم کی آزادانہ تحقیقات کرائی جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مظاہروں میں پولیس کی زیادتی کا نشانہ بننے والے افراد کے ساتھ جماعت اسلامی کھڑی ہے اور ہر ممکن مدد کرنے کو تیار ہے۔

ایک سوال کے جواب میں سعادت اللہ کا کہنا تھا کہ بھارتی آئین مختلف مذاہب کے ماننے والوں کو مذہبی آزادی دیتا ہے اور آئین کا دفاع کرنا صرف ایک مخصوص طبقے کی ذمہ داری نہیں بلکہ ہنوستان کے ہر شخص کی ذمہ داری ہے۔

مظاہرین کے خلاف حکومت کے انتہا پسندی پر مبنی رد عمل کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سعادت اللہ نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند شہریت قانون کے خلاف ہمیشہ پر امن مظاہروں کی حمایت کرتی رہی ہے اور آئیندہ بھی کرتی رہی گی۔

انہوں نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) پر لگائی جانے والی پابندی پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی جماعت یا ادارے پر صرف اس لیے پابندی لگا دینا کہ اس نے مظاہروں میں شرکت کی، حکومت کی طرف سے جمہوریت کی خلاف ورزی ہے اور قابل مواخذہ ہے۔

جماعت اسلامی ہند نے پاکستان میں نانکانہ صاحب گردوارا ساںحہ پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ہمیں امید ہے اس کی تحقیقات کرائی جائیں گی اور جلد سے جلد نتائج سامنے لائے جائیں گے۔