کراچی (اسٹاف رپورٹر)قومی احتساب بیورو کی کراچی سمیت صوبے بھر سڑکوں کی تعمیرات کی مد میں ہڑپ کیے گئے اربوں روپے کی تحقیقات میںتیزی آگئی نیب نے تعمیرات کے چند عرصوں بعد ہی تباہ حالی کے مناظر پیش کرنے والی سڑکوں اور ان کے تعمیراتی ٹھیکے داروں کی کے بارے میں ابتدائی تفتیش مکمل کرلی،جس کے نتیجے میں من پسند افراد کو ایک سڑک کے متعدد مرتبہ ٹھیکے دیے جانے کاانکشاف ہوا، ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے کراچی میں اربوں روپے کی سڑکوں کی تعمیرات میں ناقص مٹیریل استعمال کیے جانے اور مختلف ترقیاتی منصوبوں کی مد میں فنڈز کے کروڑوں روپے ڈکارنے کی تحقیقات کیں جن سڑکوں کی تعمیر میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کی گئی ان میں2017 میں 88کروڑ 42لاکھ کی لاگت سے 3.2کلومیٹر نیپا تا کراچی یونیورسٹی روڈ ک،56کروڑکی لاگت سے تیار کی طارق روڈ جبکہ 2019 میں 1 ارب 22 کروڑ کی لاگت سے تعمیر کیے گئے طارق روڈ انٹر سیکشن انڈر پاسز، 64کروڑ کی لاگت سے تیار کی گئی گارڈن روڈ،2019میں 2 ارب کی لاگت سے تعمیر کی گئی قائد آ باد سے لیکر گھگھر پھاٹک تک تعمیر ہونے والی سڑک،90کروڑ کی لاگت سے تیار کی گئی میمن گوٹھ کی سڑک شامل ہے ان تمام تعمیر میں ضرورت سے زیادہ فنڈز ستعمال کیے جانے کے ساتھ ساتھ متعدد سڑکوں کے ٹھیکے ایک سے زائد مرتبہ من پسند ٹھیکیداروں کو دیے گئے جس پر محکمہ ورکس اینڈ سروسز سے تمام تر منصوبوں سے متعلق تفصیلات طلب کرلی گئیں ہیں بعد ازاں ٹھوس شواہد حاصل کیے جانے پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے والے تمام تر عناصر کے گرد نہ صرف گھیرا تنگ کیا جا ئے گا بلکہ ان کیخلاف قانونی چارہ جوئی کو بھی یقینی بنا یا جائے گا۔
ا