سری نگر /اسلام آباد (خبر ایجنسیاں)مقبوضہ کشمیر میں معاملات زندگی معطل ہوئے 178روز گزر گئے، فوجی محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری ، اشیا خورونوش اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے ۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے سرینگر، کپواڑہ ، ہندواڑہ، رفیع آباد، تجر، چندوسہ ، پٹن، چاڈورہ، کنگن ، ترال ، اونتی پورہ ، بیج بہاڑہ، شوپیاں، کولگام ، رام بن ، کشتواڑ، ڈوڈہ اور دیگر علاقوں میں تلاشی آپریشن شروع کر رکھے ہیں۔ کئی علاقوں کے رہائشیوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ فوجیوں کی طرف سے گھر گھر تلاشی اور ہراساں کیے جانے کی کارروائیوں نے ان کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی اور پولیس اہلکار آپریشنوں کے دوران نوجوانوں کو گرفتار کرنے کے علاوہ لوگوں کے ساتھ توہین آمیز سلوک کرتے ہیں اور انہیں دھمکیاں دیتے ہیں تاکہ انہیں تحریک آزادی کی حمایت سے روکا جاسکے۔ دوسری جانب 178ویں روز بھی جاری رہنے والے فوجی محاصرے اور براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس کی معطلی کے باعث وادی کشمیر میں معمولات زندگی بری طرح سے متاثر رہے۔ دوسری جانب متحدہ عرب عمارات نے اعلان کیا ہے کہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے،پاکستان کو اس خطے میں غیر معمولی اہمیت حاصل ہے۔ پاکستان کے ساتھ گہرے پارلیمانی روابط ہیں۔ عرب امارات متحدہ عرب امارات اپنے مسلم برادر ملک پاکستان سے ہر شعبے میں مدد فراہم کرنے کا خواہشمند ہے ۔ اس امر کا اظہار بدھ کی شام یو اے ای کے سفیر حماد عبید ابراہیم سالم الزابی نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات میں کیا۔ملاقات میں دوطرفہ تعلقات سمیت دیگر اہم علاقائی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔