کشمیر، تکمیل پاکستان کانامکمل ایجنڈا

94

عالمگیر آفریدی
اس سال اہل پاکستان اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا دن ایک ایسے موقع پر منا رہے ہیںجب مقبوضہ کشمیر میں غاصب بھارتی سورمائوں کے ہاتھوں تاریخ کے طویل ترین لاک ڈائون کو چھ ماہ ہوگئے ہیں۔ اس دوران بھارت نے 35-A اور 370 دفعات کو بھارتی آئین سے حزف کر کے اگر ایک طرف اپنا مکروہ چہرہ دنیا پر عیاں کردیا ہے تو دوسری جانب ان اقدامات کے نتیجے میں کشمیری مسلمانوں میں اپنی آزادی کے حوالے سے جو نیا جوش وجزبہ پیدا ہوا ہے اس نے بھی بھارتی حکمرانوں کے غرور کو خاک میں ملا کررکھ دیا ہے۔ یہ بات محتاج بیان نہیں ہے کہ گزشتہ چھ ماہ سے مقبوضہ کشمیر میں بدترین قسم کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پر ہیں، اس وقت تقریباً 13 ہزار بچے ہندوستان کی جیلو ں میں قیدہیں، کنٹرول لائین پر گولہ باری، بین اقوامی قوانین کی دھجیاں اڑانا روز مرہ کا معمول ہے۔ حریت رہنمائوں سمیت ہزاروں کشمیری بھارتی حکومت کے کشمیریوں کے لیے بنائے گئے کالے قانون کے تحت نظربند ہیں۔ اس دوران ایک لاکھ 9 ہزار سے زائد گھروں کو مکمل یا جزوی نقصان پہنچایا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق 8 ہزار افراد پولیس اور فوج کی حراست میں لاپتا ہیں۔ قابض بھارتی فورسز نے 350 ایسے افراد کو بھی شہید کرنے سے دریغ نہیں کیا جن میں پی ایچ ڈی اسکالرز، ڈاکٹرز، انجینئرز، صحافی، پروفیسرز اور اساتذہ کرام بڑی تعداد میں شامل ہیں جب کہ 2 ہزار سے زائد نوجوانوں، طلبہ، کم عمر لڑکوں، خواتین اور حریت رہنمائوں کو بھی جیلوں میں قید کیا گیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی اس ناگفتہ بہ حالات کے بارے میں ہمارے حکمران اس خوش فہمی میں مبتلا ہیں کہ امریکی صدر ٹرمپ پاکستان اور بھارت کے درمیان زندگی اور موت پر مبنی اس سنگین اور نازک مسئلے میں ثالثی کرے گا۔ کیا وہ ٹرمپ پاکستان کے نامکمل سمجھے جانے والے ایجنڈے کی تکمیل میں ثالثی کرسکتا ہے جس کے ساتھ مل کر مودی نے امریکا میں نہ صرف جلسہ کیا بلکہ مسلمانوں کے بارے میں معاندانہ رویہ رکھنے والے ان دونوں انتہا پسند راہنمائوں نے مل کر ایک اسٹیج سے یہ اعلان کیا کہ اسلامی انتہا پسندی کے خلاف ان کا فطری اتحاد ہے۔ وہ ٹرمپ جس نے نہ صرف حال ہی میں فلسطینی امن اعلان کے نام پر فلسطین کی آزادی کے امکانات کو معدوم کرتے ہوئے جہاں اسرائیل کو کھلی چھوٹ دی وہاں پچھلے دنوں فرانس میں مودی کے ہاتھ پہ ہاتھ مار کے قہقہہ لگا کراس انتہا پسند فاشست ہندو لیڈر کے ساتھ اپنے تعلق اور دوستی کا مظاہرہ کیا۔
کشمیریوں کیے ساتھ اہل پاکستان کو اپنے زور بازو اور اللہ تعالیٰ کی ذات پر یہ کامل یقین ہے کہ کشمیریوں کی جدوجہد اور لازوال قربانیاں ایک دن ضرور رنگ لائیں گی اور کشمیر پر آزادی کا سورج طلوع ہوکر رہے گا۔ اس تلخ حقیقت کو اب ساری مہذب دنیا تسلیم کر رہی ہے کہ جنت نظیر وادی کشمیر پر بھارت کا غاصبانہ قبضہ بلکہ کشمیری عوام پر انسانیت سوز مظالم کے ذریعے بھارت کے انتہا پسند حکمرانوں اور فوجی جرنیلوں نے انسانیت کو بھی شرمادیا ہے۔ عالمی برادری کا یہ کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو اپنے حق خودارادیت دینے کا موقع دینے کے بجائے غاصب بھارتی فوج نے وادی جنت نظیر کشمیر کو دوزخ اور کشمیریوں کی زندگی اجیرن بناکررکھ دی ہے۔ انسانی حقوق کے بین اقوامی اداروں نے کھل کر یہ بات کی ہے کہ بھارت میں مسلم مخالف بل کے خلاف عوامی اور تعلیمی اداروں میں احتجاج کرنے والے نہتے طلبہ اور خواتین کے خلاف کریک ڈائون اور بدترین پولیس تشدد سے انسانی حقوق کی پامالی دراصل ہندوتوا کے منہ پرایک زبردست طمانچہ ہے۔ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف تعصب اور امتیازی قانون سازی کے عمل نے اس کے سیکولر ازم کے نام نہاد سیاہ چہرے کو بے نقاب کر کے رکھ دیا ہے۔ بھارت کے اندر عوام کے ساتھ ساتھ دانشور اور پڑھا لکھا طبقہ یہ بات ڈنکے کی چوٹ پر کررہا ہے کہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوںکے خلاف امتیازی قانون سازی حتیٰ کہ مسلمانوں کی عبادات و رسوم، حلال جانور گائے کو ذبح کرنے پر پابندی اور یونیورسٹی کے معصوم طلبہ پر بدترین تشدد نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح ؒ کے دو قومی نظریے کی سوچ کو واضح اور سچ ثابت کردیا ہے۔ البتہ یہ بات لائق تشویش ہے کہ بھارت کے مسلم دشمن اقدامات اور انسانیت سوز مظالم پر تادم تحریر بڑی طاقتوں کا ضمیر خاموش ہے۔ دوسری جانب خوش آئند بات یہ ہے کہ بھارت کے اس متنازع قانون سازی اور مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم پر نہ صرف ہندوستان کے تمام مسلمان سراپا احتجاج ہیں بلکہ باضمیرہندو خاص کر سکھ اور بھارتی عیسائی بھی مودی سرکار کے ان انسانیت سوز اقدامات کے خلاف موثر آواز اٹھا رہے ہیں۔ یاد رہے کہ بھارتی حکومت متنازعہ و امتیازی قانون کے نفاذ کے خلاف جاری احتجاج سے لیکر کشمیر میں جاری جدوجہد آزادی کو کچلنے کے لیے ظلم وجبر کی تمام حدوں کو پار کررہی ہے لیکن مودی سرکارکو یاد رکھنا چاہیے کہ انہوں نے اپنے ناپاک عزائم کی صورت میں بھارت میں جو آگ لگائی ہے انہیںاور ان کے ہمنوائوں کو اس آگ میں جل کر بھسم ہونے سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں بچا سکے گی۔