لنڈی کوتل: غربت کے ہاتھوں تنگ بے سہارا افغان خاتون خیبر پختون خواہ میں پاک افغان بارڈر تورخم بارڈر پر اپنے بیمار بچی کو یہ کہتے ہوئے چھوڑ کر چلی گئی کہ وہ اس کی طبی دیکھ بھال کے متحمل نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق لڑکی کی شناخت کائنات کے نام سے ہوئی ہے جسے مقامی لوگوں نے دیکھ بھال کیلئے اپنی تحویل میں لے لیا ہے جو اب پشاور میں زیر علاج ہے۔
مقامی لوگوں نے جب تورخم بارڈر کے پھاٹک کے پاس بچی کو دیکھا تو اس کے پاس سے ایک تحریری نوٹ ملا جس میں لکھا تھا کہ میرے پاس اپنی پیاری سی بچی کے طبی علاج کرانے کے وسائل نہیں ہیں، اگر وہ ٹھیک ہو جاتی ہے تو اس نمبر کے ذریعے مجھ سے رابطہ کریں اور اگر وہ مر جاتی ہے تو براہ کرم اسے ایک زمین کا ٹکڑا فراہم کردیجیے گا جہاں اسے دفن کیا جاسکے۔
لنڈی کوتل سے تعلق رکھنے والے ایک سماجی کارکن اسلام باچا نے اس بچی سے متعلق معلومات حاصل کیں اور اس کا طبی معائنے کرایا جس میں پتہ چلا کہ کائنات کو دل کی بیماری ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر کائنات کو طبی امداد فراہم کرنے میں مدد کی اپیل کی۔
اسلام باچا کے مطابق سوشل میڈیا پر ان کی مدد کی اپیلوں کو زبردست ردعمل ملا۔بہت سے لوگ بچی کے ضروری علاج میں امداد فراہم کرنے کیلئے آگے آئے جس کے بعد بچی کو پشاور کے نجی اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی حالت اب خطرے سے باہر بتائی ہے۔