بلدیہ میٹ کی کارروائی ،18 من سے زائد مضر صحت گوشت تلف

117

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) بلدیہ میٹ سیکشن سٹی نے فقیر کا پڑ، اردو بازار، چھوٹی گھٹی، کلاتھ مارکیٹ سمیت متصل علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے رکشوں، گدھا گاڑیوں سے 18 من سے زائد مضر صحت چوسنا گوشت برآمد کرکے تلف کردیا، کارروائی کے دوران عملے کو شدید مزاحمت کا سامنا، قصابوں نے سرعام چھریاں لہرا کر عملے کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔ مضر صحت گوشت شہر کی مختلف دکانوں اور نہروں کے اطراف کئی ہوٹلوں پر سپلائی کے لیے لے جایا جارہا تھا۔ اردو بازار میں قائم بااثر شخص کے گھر میں قائم غیرقانونی مذبحہ سے روزانہ سیکڑوں من مضر صحت چوسنا گوشت مختلف ہوٹلوں، دکانوں اور شہر سے باہر سپلائی کیا جاتا ہے۔ بلدیہ میٹ سیکشن کے عملے نے انچارج ندیم غوری کی سرکردگی میں تھانہ سٹی کی حدود، فقیر کا پڑ، اردو بازار، چھوٹی گھٹی، کلاتھ مارکیٹ کے علاقوں میں خفیہ اطلاع ملنے پر گھات لگا کر کارروائی کرتے ہوئے رکشوں، گدھا گاڑیوں میں 18 من سے زائد مضر صحت گوشت کی سپلائی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے گوشت کو تحویل میں لے لیا۔ کارروائی کے دوران عملے کو شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ اردو بازار کے علاقے میں قصابوں نے کارروائی کے دوران عملے کو شدید زدوکوب کیا اور چھریاں لہراتے ہوئے عملے کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔ انچارج میٹ سیکشن سٹی ندیم غوری نے بتایا کہ مضر صحت گوشت گنجان آبادی میں قائم غیرقانونی باڑوں سے مختلف ہوٹلوں اور دکانوں پر شہریوں کو فروخت کے لیے لے جایا جارہا تھا اور اسی طرح روزانہ گوشت شہر بھر اور اطراف کے علاقوں میں سپلائی کیا جاتا ہے، جس کی روک تھام کے لیے انتہائی محدود وسائل اور سیکورٹی کی عدم فراہمی کے باوجود کوششیں کررہے ہیں، مضر صحت گوشت کی فروخت کی روک تھام کے لیے کارروائیوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔ معلوم ہوا ہے کہ میٹ سیکشن کی جانب سے تحویل میں لیے جانے والا گوشت بااثر قصاب عارف قریشی اور کالے منے کا ہے، جوکہ عرصہ دراز سے بھینسوں کے چند دن کے بچوں کو کاٹ کر روزانہ سیکڑوں من گوشت شہر بھر کے ہوٹلوں، دکانوں کو سپلائی کرتے ہیں، جہاں مذکورہ گوشت کو بکرے کے گوشت کی قیمت کے حساب سے فروخت کیا جاتا ہے۔ عملے کی جانب سے تحویل میں لیے گئے گوشت کو بلدیہ آفس منتقل کیا گیا، جہاں ماہرین نے معائنے کے بعد اسے چونا ڈال کر تلف کردیا۔