حیسکو کو قسیم در تقسیم کے غیر منافع بخش ادارہ بنا دیا گا،عبدالطیف نظامانی

98

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) حکومت کی جانب سے پیپکو کو خود مختار ادارہ قرار دینا محکمہ بجلی کے لیے مثبت اقدام قرار دیا جاسکتا ہے کیونکہ سابقہ حکومتوں نے مفاد عامہ کے اس قومی ادارے کو تقسیم کرکے خسارے میں ڈال دیا اور اس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، حکومت وقت کو چاہیے کہ محکمہ بجلی کی تمام تقسیم کار کمپنیوں کو واپس آپس میں یکجا کرکے ماضی کی طرح (واپڈا ) سیپکو کے زیر انتظام کردے تاکہ ادارے کا مالی اور اضافی بوجھ کا خاتمہ ممکن ہوسکے ساتھ ہی سستی بجلی پیدا کرنے بڑی ٹرانسمیشن لائنوں اور گرڈ اسٹیشنوںکا جال بچھاکر ملک کے غریب عوام ، صنعتوں اور زراعت کی ترقی کے لیے 24 گھنٹے بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائے۔ اس عمل میں انرجی سیکٹر کی کارکردگی میں بھی اضافہ ہوگا جو ملک و قوم کی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین (سی بی اے) کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی نے حکومت کی جانب سے حال ہی میں جاری کردہ پیپکو کو خود مختار ادارہ بنانے کے احکامات پر اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ بجلی کے ڈیڑھ لاکھ سے زائد محنت کشوں کی نمائندہ یونین پیپکو کو خود مختار بنانے کے عمل کو حکومت کا ایک اچھا اور احسن اقدام سمجھتی ہے اس فیصلے کے باعث بنائے گئے قوانین تمام بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں پر نہ صرف یکساں لاگو ہوںگے بلکہ ان فیصلوں پر عملدرآمد اور تفریق کا خاتمہ بھی ممکن ہوسکے گا، سابقہ حکومتوں نے تو اس قومی ادارے کو تقسیم در تقسیم کرکے ایک نقصان زدہ اور غیر منافع بخش ادارہ بنا کر دکھ دیا جسکا مالی خسارہ اور نقصان کم ہونے کے بجائے دن بدن مزید بڑھ رہا ہے اب اگر موجودہ حکومت پیپکو کو خود مختیار ادارہ بنا رہی ہے تو اس عمل سے نہ صرف انرجی سیکٹر کی کارکردگی میں اضافہ ممکن ہوسکے گا ۔ امید ہے حکومت وقت محکمہ بجلی کی ترقی میں یونین کی جانب سے دی گئی تجاویز پر غور کرتے ہوئے اسے عملی جامع پہنا کر ادارے کو پھر سے منافع بخش بنانے میں اپنا مثبت کردار ادا کرے گی۔