وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے فواد چوہدری کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی سزاؤں کو ظلم و بربریت کہنے والے خود ظالم ہیں۔
گزشتہ روز قومی اسمبلی میں بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے مجرموں کو سر عام پھانسی دینے کی قرار داد پیش کی گئی جو کثرت رائے سے منظور ہوگئی،اس قرار داد کو وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے پیش کیا تھا۔
قرار داد مظور ہونے پر وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سوشل میڈیا پر ٹوئٹ کے ذریعے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ اس طرح کے قوانین تشدد پسندانہ معاشروں میں بنتے ہیں اور یہ انتہا پسندانہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے، بربریت سے آپ جرائم کے خلاف نہیں لڑ سکتے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ دنیا کی تاریخ میں یہ سب ہو چکا ہے، اس طرح کی سزائیں قبائلی معاشروں میں ہوتی ہیں جہاں انسان اور جانور ایک برابر ہیں۔
دینا کی تاریخ میں یہ سب ہو چکا ہے، اس طرح کی سزائیں قبائلی معاشروں میں ہوتی ہیں جہاں انسان اور جانور ایک برابر ہیں، مہذب معاشرے مجرموں کو سزا سے پہلے جرم روکنے کی تدبیر کرتے ہیں، اس طرح کی سزاؤں سے معاشرے بے حس ہو جاتے ہیں اور سزا اپنا اثر کھو دیتی ہے، https://t.co/TErSoNRfrT
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) February 7, 2020
جس پر وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے فواد چوہدری کو ٹوئٹ کے ہی ذریعے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اللہ الحق ہے اور اس کا حکم الحق ہے، اسلامی سزاؤں کو ظلم و بربریت کہنے والے خود ظالم ہیں،دوسرا قبائلی معاشرہ دنیا کا سب سے مہذب معاشرہ ہے جہاں عورت کی عزت، بڑوں کا ادب اور پختون ولی ہے۔
اللہ الحق ہے اور اس کا حکم الحق ہے
اسلامی سزاؤں کو ظلم و بربریت کہنے والے خودظالم ہیںدوسرا قبائلی معاشرہ دنیا کا سب سے مہذب معاشرہ ہے جہاں عورت کی عزت، بڑوں کا ادب اور پختون ولی ہے۔ جہاں سر قربان کیا جاتا ہے لیکن عزت نہیں۔
مجھے فخر ہے اپنےقبائلی معاشرہ پہ#HangRapistsPublicly https://t.co/L0rp4yygnC
— Ali Muhammad Khan (@Ali_MuhammadPTI) February 7, 2020
علی محمد خان نے مزید کہا کہ قبائلی معاشرہ وہ ہے جہاں سر قربان کیا جاتا ہے لیکن عزت نہیں، مجھے فخر ہے اپنےقبائلی معاشرے پر۔
یاد رہے کہ فواد چوہدری کے علاوہ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے بھی بچوں سے زیادتی کے ملزمان کو سرعام پھانسی دینے کی قرارداد کی مخالفت کی ہے۔