فضل الرحمن نے افغان جہاد سے متعلق بیان سے اپنے والد کی روح کو تڑپا دیا

164

قلات (آن لائن) جمعیت علما اسلام پاکستان (نظریاتی) اور جمعیت طلبا پاکستان (نظریاتی) اور جے ٹی آئی (نظریاتی) کے رہنماؤں و دیگر نے کہا ہے کہ جے یو آئی(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے افغان جہاد کو عالمی اسٹیبلشمنٹ کا حصہ قرار دے کر اپنے والدکی روح کو تڑپا دیا ہے، مولانا فضل الرحمن نے شہدائے افغانستان کے خاندانوں کے زخموں پرنمک پاشی کی ہے، بین الاقوامی حالات انتہائی پریشان کن ہیں، کشمیری عوام پر ظلم کے پہاڑ گرائے جا رہے ہیں، نت نئے قوانین لاگو کرکے کشمیریوں کے حقوق پر ڈاکا ڈالا جا رہا ہے، مودی سرکار نے کشمیریوں کی آزادی پرضرب لگا کر پورے کشمیر کو دنیا کی بڑی جیل میں تبدیل کردیا۔ قلات خضدار کے مرکزی کنوینئر مولانا عبدالقادر لونی، مرکزی معاون کنوینئر حاجی حیات اللہ کاکڑ، جمعیت طلبا اسلام (نظریاتی) کے مرکزی کنوینئر عبدالرحیم صبا، عزیزاللہ ذاکری، مولانانا عبیداللہ حقانی مولانا محمد حیات میر، مبارک خان، فضل الرحمن رحمانی، جے ٹی آئی نظریاتی خضدار کے صدر سید ثنا اللہ شاہ، خضدار کے کنوینئر عبدالاحد شاہوانی و دیگر نے قلات کے دفتر میں استقبالیہ اور خضدار پریس کلب میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی نظریاتی کا مؤقف روز اول سے واضح ہے کہ ہم اقوام متحدہ کی خاموشی و سلامتی کونسل کی عدم توجہی کو ایک عظیم جرم تصور کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں فلسطین میں ایک نئے منصوبے کے تحت قبلہ اول کو اسرائیل کے حوالے کرنا اور اس منصوبے کا افتتاح کرکے ان کے تسلط میں دینا یہ بھی مسلمانوں کے خلاف سابقہ ادواروں کی طرح ہونے والے تسلسل کا حصہ ہے۔