شکست پر بھارتی کھلاڑیوں کی بد تمیزی

304

بنگلا دیش کی انڈر 19 کرکٹ ٹیم نے بھارت کو 3 وکٹوں سے ہرا کر انڈر 19 ورلڈ چیمپئن کا اعزاز چھین لیا۔ بھارت کی مضبوط ٹیم پورے اوورز بھی نہ کھیل سکی اور 177 رنز بنا سکی۔ بارش سے متاثرہ میچ میں بنگلا دیش کی ٹیم کو 43 اوورز میں 170 رنز کا ہدف ملا جو اس نے حاصل کر لیا۔ یہ تو کھیل تھا لیکن کھیل کے بعد خوشیاں منانے والے بنگلا دیشی کھلاڑیوں پر بھارتی کھلاڑی ٹوٹ پڑے اور وکٹوں سے حملہ کر دیا۔ بھارتی کھلاڑیوں کا یہ رویہ صرف کھلاڑیوں کا نہیں ہے بلکہ مودی حکومت نے پورے بھارت میں انتہا پسندی کا جنون پھیلا رکھا ہے اس لیے انہیں کہیں بھی اپنی شکست تسلیم نہیں وہ کھیل میں بھی شکست برداشت نہیں کر سکتے۔ بنگلا دیش کی کرکٹ ٹیم کو دورۂ پاکستان سے روکنے کی بھرپور کوشش کی گئی لیکن سری لنکا کے بعد بنگلا دیش کی ٹیم بھی پاکستان آ گئی جس کی سبکی بھارتی حکام کرکٹ بورڈ اور انتہا پسندوں کے دل و دماغ پر سوار تھی ۔ چنانچہ خوشیاں منانے پربنگالی کھلاڑیوں سے اُلجھ گئے ۔ اگر پاکستانی ٹیم نے ایسا کیا ہوتا تو اب تک آئی سی سی کئی سال کی پابندی لگا چکی ہوتی لیکن آئی سی سی نے اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کو بنگلا دیش کے ساتھ مل کر بھارتی رویے کی با ضابطہ شکایت کرنی چاہیے اور ایشیا کپ کے حوالے سے بھارت کی ضد کو بھی زیر بحث لانا چاہیے ۔ کسی صورت ایشیا کپ کی میز بانی کے اعزاز سے انہیں دستبردار نہیں ہونا چاہیے ۔