لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے ن لیگی رہنما ہارون اختر کو چیئرمین ایف بی آر کی پیشکش کردی۔ سینئر تجزیہ کار عارف نظامی کا کہنا ہے کہ ہارون اختر کی وزیراعظم سے ملاقات بھی ہوچکی، ہارون اختر بڑے قابل آدمی ہیں، وزیراعظم ملاقات کرکے بڑے خوش ہوئے۔ انہوں نےنجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے بتایا کہ حکمرانوں کو سب اچھا نظر آرہا ہے لیکن صنعتیں نیچے جا رہی ہیں، آئی ایم ایف کہتا سبسڈی نہ دیں لیکن جب عالمی مارکیٹ میں قیمتیں کم ہوئیں تو پھر پٹرول کی قیمتیں برقرار رکھنے کا کیا جواز ہے؟انہوں نے کہا کہ قمر خان صاحب کی ن لیگ کے ہمایوں اختر سے بڑی دوستی ہے، ہارون اختر کی قمر خان کے ذریعے وزیراعظم سے ملاقات ہوئی۔ہارون اختر بڑے قابل آدمی ہیں، عمران خان ان سے ملاقات کرکے بڑے خوش ہوئے ، ہارون اختر نے وزیراعظم کومعیشت کے حقائق بتائے کہ فلاں تمام چیزیں ٹھیک نہیں چل رہیں۔ہارون اختر سے وزیراعظم نے پوچھا کہ آپ پھرآرہے ہیں ؟ حکومت کے پاس ایک آپشن موجود ہے لیکن ہارون اختر کو چیئرمین ایف بی آر نہیں بلکہ وزیراعظم کا مشیر آنا چاہیے۔لیکن ہمارے مشیر خزانہ حفیظ شیخ بڑے حاسد ہیں ، وہ چاہتے ہیں کہ خزانہ کے محکمہ ریونیو بھی ان کے پاس ہو۔آپ کو یاد ہے کہ حماد اظہر کو ریونیو کا قلمدان دیا گیا تھا لیکن حفیظ شیخ ناراض ہوگئے اور حماد اظہر سے قلمدان واپس لے لیا گیا۔ لیکن اب وزیراعظم عمران خان حفیظ شیخ کی ناراضگی افورڈ کرسکتے ہیں کیوں کہ وہاں اب تبدیلی کی ضرورت ہے۔اس سب کے باوجود ہمارے ہاتھ آئی ایم ایف نے باندھے ہوئے ہیں، شبر زید ی کو حفیظ شیخ نے کہا کہ آپ نے یہ ٹھیک نہیں کیا وہ ٹھیک نہیں کیا جس پر وہ چلے گئے۔عارف نظامی نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر کیلیے ہارون اختر کو جو آفر کی گئی ہے، وہ اسکیلیے تیار ہیں، ان کے بھائی ہمایوں اختر پہلے ہی پی ٹی آئی میں ہیں۔عارف نظامی نے ایک سوال پر کہا کہ کچھ سیاستدان ہوتے ہیں جن کی پارٹی جے جے این ، جیڑا جیتے اودھے نال، یہ بھی ایسے ہیں۔ہارون اختر کی کوئی سیاسی آئیڈیالوجی نہیں ہے، وہ ٹیکنوکریٹ ہیں۔