لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت نے بجلی کی قیمت میں فیول ایڈجسٹمنٹ کا فارمولا تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ فیول ایڈجسٹمنٹ کے حساب سے بجلی کی قیمتوں میں ردوبدل ماہانہ کی بجائے سالانہ کی بنیاد پر کیا جائے گا، حکومت نے آئی ایم ایف سامنے تجویز رکھ دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ پالیسی مذاکرات میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کا فارمولا ماہانہ کی بجائے سال بھرکیلیے تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ سی پی پی اے حکام نے بجلی کی قیمت میں 80 پیسے سے ایک روپیہ 20 پیسے فی یونٹ اضافہ تجویز کیا ہے۔ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت شروع کردی ہے۔ بجلی کی قیمتوں کے نئے فارمولے کی منظوری نیپرا دے گی۔اسی طرح آئی ایم ایف کے ساتھ پالیسی مذاکرات میں وزارت توانائی کی کارکردگی اور بجلی ٹیرف ، لائن لاسز پر بریفنگ دی گئی۔مذاکرات میں وزارت توانائی اور آئی ایم ایف کی جانب سے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔وزارت توانائی نے کہا کہ بجلی نرخوں کو 18ماہ کیلیے منجمد کرنا چاہتے ہیں، صنعتی شعبے کے لیے بجلی ٹیرف پیکج لانا چاہتے ہیں۔ حکام نے آئی ایم ایف کو بجلی مہنگی کرنے پر صاف جوب دے دیا۔انہوں نے کہا کہ بجلی کے نقصانات کم کرنے کا متبادل پلان دیں گے۔ موجودہ حالات میں بجلی کے نرخوں میں اضافہ نہیں کرسکتے۔ بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے بجلی ٹیرف منجمد کرنے کی تجویز پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔ دوسری جانب فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے مطالبہ پر بجلی اور گیس کی قیمتوں کو آئندہ تین سالوں کیلیے منجمد کرنے کی تجویز انتہائی بروقت اور ملکی معیشت کے عین مفاد میں قرار دی ہے۔ جس سے پاکستانی برآمدات کو بڑھانے میں بھی خاطر خواہ مدد ملے گی۔
فیول ایڈجسٹمنٹ فارمولا