حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) ایچ ڈی اے مہران یونین (سی بی اے) نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیخلاف واسا کے دفاتر کی تالا بندی اور 19 فروری سے فراہمی ونکاسی آب کا نظام مکمل طور پر بند کرنے کا اعلان کردیا۔ یہ اعلان ایچ ڈی اے ایمپلائز یونین سی بی اے کے رہنماؤں محمد اسلم عباسی، محمد رمضان ملاح، جان چراغ، عاشق قنبرانی ودیگر نے پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ 18 فروری کو واسا کے ملازمین کو تنخواہ، پنشن کی عدم ادائیگی کیخلاف واسا کے دفتر کی تالا بندی کی جائے گی جبکہ 19 فروری کو فراہمی ونکاسی آب کا نظام مکمل طور پر جام کردیا جائے گا۔ رہنمائوں نے کہا کہ واسا کے ڈھائی ہزار سے زائد مستقل اور عارضی میں چھے سو سے زائد ریٹائر ملازمین گزشتہ سات ماہ سے تنخواہوں اور پنشن سے محروم ہیں اور ان کے گھروں میں فاقہ کشی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیدر آباد کے سرکاری اداروں کی جانب چار کروڑ روپے ماہانہ کی بلنگ ہے اور اسی طرح صوبائی حکومت کے اداروں کی طرف ڈھائی ارب روپے سے زائد واجبات ہیں۔ سندھ حکومت کی جانب سے واسا کے ملازمین کی دو ماہ کی تنخواہ کی ادائیگی کے سلسلے میں 36 کروڑ روپے کی سمری سندھ سیکرٹریٹ میں التوا کا شکار ہے اور اب تک سمری پاس نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ واسا کو سالانہ 471 ملین کی ضرورت ہے۔ سندھ حکومت فوری طور پر 471 ملین روپے کی سمری منظور کرکے خزانہ آفس کے ذریعے تنخواہ اور پنشن ادا کرے بصورت دیگر احتجاج 18 فروری کو واسا کے دفاتر کی تالا بندی اور 19 فروری کو شہر کا فراہمی ونکاسی آب کا نظام مکمل طور پر بند کرکے احتجاج کیا جائے۔ یہ عمل مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔