حیدرآباد:ٹرانسپورٹرز کا6 سال سے بند بس اڈہ بحال کرنے کا مطالبہ

144

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) آل سندھ ٹر انسپورٹ اتحادکے رہنما شاہنواز شاہ نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر حکام سے اپیل کی کہ حیدرآباد سے مختلف شہروں کے لیے چلنے والی مسافر گاڑیوں کے لیے بلدیہ بس ٹرمینل کو بحال کیا جائے۔ وہ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کررہے تھے۔ ان کے ہمراہ محمد یار پٹھان، صادق لغاری اور یوسف بروہی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے بتایا کہ حیدر آباد سے کر اچی، نوابشاہ، سانگھڑ، میرپور خاص اور لاڑکانہ سمیت دیگر شہروں کے لیے چلنے والی 200 سے زائد مسافر بسیں اور ویگن کا اسٹاپ گزشتہ کئی سال سے نہ ہونے کے سبب شہر کی مختلف سڑکوں سے مسافر اٹھا کر اپنا گزر بسر کررہے ہیں لیکن گزشتہ چند روز سے حیدر آباد پولیس ہمیں تنگ کرکے ہماری گاڑیاں بند کرنے سمیت ہمیں اسٹاپوں سے ہٹارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 1965ء سے اپنی گاڑیاں ٹاور مارکیٹ سے چلا رہے ہیں اور 1975ء میں ہمیں پٹھان کالونی میں حکومت سے منظور شدہ ایک بس اڈہ دیا گیا، جس کے بعد حیدر آباد سینٹر جیل کے قریب بلدیہ بس ٹرمینل نام سے قائم کیا گیا، بس اسٹاپ پر منتقل کردیا گیا تھا لیکن انتظامیہ نے سینٹر جیل کی دیوار بم پروف تعمیر کرنے کے لیے ہمیں عارضی طور پر پرانا ہالا ناکہ اسٹاپ سے گاڑیاں چلانے کے لیے کہا گیا اور 6 سال گزر جانے کے باوجود حیدر آباد انتظامیہ ہمیں واپس بلدیہ بس ٹرمینل سے گاڑیاں چلنے نہیں دے رہی ہے جبکہ انتظامیہ سے چودھری عباس اور خود نام نہاد ٹرانسپورٹ رہنما ظاہر کرنے والے منظور بروہی نے ملی بھگت کرکے اپنے نام پر ڈی کلاس اجازت نامہ حاصل کرکے ہم پر دبائو ڈالا جارہا ہے کہ ہم بھی بھتہ دے کر اپنی گاڑیاں یہاں سے چلائیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ سینٹر جیل کے قریب خالی پلاٹ بس ٹرمینل کی جگہ سے ہمیں گاڑیاں چلنے کے بجائے یہ پلاٹ بلڈر مافیا کے حوالے کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بس اڈے کے حصول کے لیے ہم نے کئی بار ضلعی انتظامیہ سمیت محکمہ ٹرانسپورٹ کو درخواستیں بھی دی ہیں لیکن ہمارا مسئلہ حل نہیں کیا جارہا ہے۔