کراچی ( رپورٹ: محمد انور) سندھ حکومت نے عدالت عظمیٰ کے حکم پر شہر سے تجاوزات ہٹانے اور کراچی کے ماسٹر پلان پر عمل درآمد کرنے کا معاملہ سندھ کابینہ کے سپرد کردیا جبکہ کراچی کی پرانی عمارتوں کی لیز کی تجدید، ایڈہاک و کنٹریکٹ پر موجود اسکول ٹیچرز کو مستقل کرنے، گاڑیوں میں سی این جی کٹس کی تنصیب کے قانون میں ترمیم کے لیے سندھ کابینہ کا اجلاس 18 فروری بروز منگل کو طلب کرلیا ہے۔ اجلاس کی صدارت وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کریں گے اہم فیصلوں پر مشتمل 9 رکنی ایجنڈے کی کاپیاں جمعرات کو اراکین کابینہ اور سیکرٹریز کو بھجوادی گئیں ہیں۔ سندھ کابینہ کے اس اجلاس میں اراکین کابینہ عدالت عظمیٰ کے شہر تجاوزات کے خاتمے اور کراچی کو اس کے ماسٹر پلان کے مطابق بنانے کے لیے سر جوڑ کر بیٹھیں گے۔ اس ضمن میں عدالت کے حکم پر عملدرآمد کے لیے بنائی گئی سمری کا جائزہ لے کر فیصلہ کیا جائے گا۔ اجلاس شہر میں پرانی عمارتوں کی لیز کی مدت میں اضافے اور ان کی تجدید کا بھی فیصلہ کیا جائے گا۔ حکومت نے پہلے سے کیے گئے فیصلے کے مطابق کنٹریکٹ اور ایڈہاک کی بنیاد پر پہلے سے ملازمت کرنے والے پر پی ایس ٹی اور ہائر سیکنڈری اسکول ٹیچرز کو مستقل کرنے کی منظوری بھی لی جائے گی۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں” شیشہ اسموکنگ ” پر پابندی کے لیے قانون سازی کرنے اور صوبائی اسمبلی سے نئے بل کی منظوری لینے کا بھی فیصلہ کیا جائے گا۔ جبکہ موٹر وہیکل آرڈیننس 1965ء میں ضروری ترمیم کا بھی فیصلہ کیا جائے گا تاکہ گاڑیوں میں سی این جی کٹس کی تنصیب کے لیے نئے قوانین بنائے جاسکیں اور ان پر عمل درآمد کرایا جاسکے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں سندھ ریسکیو سروس 1122 کے قیام کی منظوری بھی لی جائے گی۔