حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) حیسکو ترجمان کے مطابق چیف ایگزیکٹو آفیسر کی ہدایات پرحیسکو کے واجبات کی 100فیصد وصولی اور چوری کے خاتمے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے پورے حیسکو ریجن کے 13 اضلاع میں خصوصی ریکوری ٹیموں کی کارروائیاںجاری ہیں، جو گھر گھر جاکر واجبات کی وصولی چیک کررہی ہیں اور صارفین کے موقع پر بل بناکر دیے جارہے ہیں، جو حیسکو ٹیم کی موجودگی میں جمع کروائے جارہے ہیں۔ اس کے علاوہ ایسے صارفین جو بجلی کا بل ادا نہیں کرتے ان کی بجلی حیسکو چیف کے احکامات کی روشنی میں منقطع کی جارہی ہے۔ واضح رہے 20 فروری 2020ء سے کارروائیوں میں حیدرآباد سے 102، سجاول سے 42، ٹنڈو محمد خان سے 92، ٹنڈوالہٰیار سے 87، بدین سے 112، سکرنڈ سے 98، نوابشاہ سے 124 اور دیگر علاقوں سے نادہندگان کے 326 کنکشن منقطع کردیے گئے ہیں۔ حیسکو آپریشن سب ڈویژن الیاس آباد میں ایکسیئن منیر سومروکی سربراہی میں نادہندگان کے 57 کنکشن منقطع کیے گئے، مزید کارروائیاں جاری ہیں۔ حیسکو چیف کے واضح احکامات ہیں کہ واجبات کی ادائیگی کے بعد ہی نادہندہ صارف کی بجلی بحال کی جائے گی کیونکہ حیسکو کمرشل ادارہ ہے جو بجلی کی بلوں کی ادائیگی کے بغیر اپنا انتظام نہیں چلا سکتا، اس لیے جو بل ادا کرے گا، اس کو بجلی فراہم کی جائے گی، جبکہ نادہندگان اپنے واجبات کی آسان ادائیگی کے لیے کسٹمرز سروس سینٹر پر جاکر بجلی کے بلوں کی اقساط بنواسکتے ہیں، مگر بل کی ادائیگی لازمی ہے۔ اس کے علاوہ ٹھٹھہ میں بجلی چوروں کیخلاف گھیرا تنگ کرتے ہوئے Day & Night چیکنگ کی جارہی ہے، بجلی چوری میں ملوث کسی بھی فرد کو نہیں معاف کرسکتے اس کیخلاف مروجہ قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی چاہے وہ حیسکو ملازم ہی کیوں نہ ہو۔ اس کیخلاف کارروائی مکمل کرکے اس کو نوکری سے فارغ کردیا جائے گا۔ بجلی چوری کی روک تھام سے ہی حیسکو ترقی کرسکتا ہے۔ واضح رہے کہ نادہندہ صارفین پر 85 ارب 15 کروڑ 30 لاکھ روپے، جس میں وفاقی اداروں پر 3 ارب 88 کروڑ 33 لاکھ روپے، صوبائی اداروں پر 6 ارب 62 کروڑ 44 لاکھ روپے، کمرشل، صنعتی اور گھریلو صارفین پر 74 ارب 64 کروڑ 53 لاکھ روپے کے واجبات ہیں، جس کی وصولی کے لیے حیسکو انتظامیہ کی خصوصی ریکوری ٹیمیں مصرف عمل ہیں۔