پاکستانی تاجرقطری تاجروں کے ساتھ روابط بڑھائیں،مشال ایم الانصاری

258
تجارت و سرمایہ کاری کے لیے دونوں جانب سے مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی، قونصل جنرل
قطری تاجر کیمیکلز و پلاسٹک کے شعبوں میں مینوفیکچرنگ کے لیے مشترکہ شراکت داری کریں، امین یوسف بالا گام والا

 

کراچی میں قطر کے قونصل جنرل مشال ایم الانصاری نے پاکستان کو قطر کا ایک قابل اعتماد دوست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ قطر بھی پاکستان کو اپنا بہترین دوست سمجھتا ہے اور تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے حق میں ہے۔ ہم پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے خواہش مند ہیں تاہم تجارت و سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے دونوں جانب سے مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔ یہ بات انہوں نے پاکستان کیمیکلز اینڈ ڈائز مرچنٹس ایسوسی ایشن (پی سی ڈی ایم اے) کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب میں کہی۔ اجلاس میں پی سی ڈی ایم اے کے چیئرمین و سابق ڈائریکٹر کراچی اسٹاک ایکسچینج  امین یوسف بالاگام والا، وائس چیئرمین آصف ابراہیم،سابق چیئرمین عارف بالاگام والا کے علاوہ ممبران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

قطر کے قونصل جنرل نے اجلاس میں شریک کمرشل امپورٹرز کو قطر میں دستیاب کاروباری مواقعوں سے آگاہ کرتے ہوئے دعوت دی کہ وہ قطری تاجروں کے ساتھ رابطوں کو بڑھائیں اور مشترکہ کاروباری راہیں تلاش کریں تاکہ دوطرفہ تجارت کو فروغ دیا جاسکے۔ اس ضمن میں قطر قونصلیٹ پاکستانی تاجروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گا۔ قطری حکومت چاہتی ہے کہ پاکستان کے ساتھ تجارت کو بڑھایا جائے جس کے لیے ضروری ہے کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں اور دونوں ملکوں کی مارکیٹوں کا جائزہ لے کر برآمدات کو فروغ دینے پر توجہ دیں۔

پی سی ڈی ایم اے کے چیئرمین و سابق ڈائریکٹر کراچی اسٹاک ایکسچینج امین یوسف بالاگام والا نے قطری قونصل جنرل کا خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ تجارت کو بڑھانے کی قطری حکومت کی خواہش کو سراہا۔انہوں نے پاکستان کی مشکل وقت میں مدد کرنے اور پاکستانیوں کو بڑی تعداد میں روزگار کے مواقع فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی قطر کے لیے برآمدات کم جبکہ درآمدات زیادہ ہیں یعنی تجارت قطر کے حق میں ہے۔

امین یوسف بالاگام والا نے پاکستان کے سیاحت وزراعت کے شعبوں، سبزیوں اور پھلوں کی برآمدات کے بارے میں قطری قونصل جنرل کو دستیاب مواقعوں سے آگاہ کیا اور سرمایہ کاری پر زور دیتے ہوئے کہاکہ دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لیے ایک دوسرے کے ملکوں میں تجارتی وفود کا تبادلہ کیا جائے اور کیمیکلز، پلاسٹک کے شعبوں میں مینوفیکچرنگ کے لیے مشترکہ شراکت داری کی جائے جو دونو ں ملکوں کی معیشت کے لیے فائدے مند ہے۔