ایران کے 23 ارکان پارلیمنٹ کورونا وائرس میں مبتلا ، سندھ میں پرائیویٹ اسکول 9مارچ سے کھولنے کا مطالبہ

174

 

تہران/ کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک+نمائندہ جسارت)ایران میں کورونا وائرس سے 23 اراکین پارلیمنٹ بھی متاثرہوگئے جبکہ وائرس سے مزید 11 افراد ہلاک ہوگئے اور 835 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ آل پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسو سی ایشن سندھ نے پیر 9 مارچ سے صوبے کے اسکول کھولنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ایران کے نائب وزیرصحت علی رضا رئیسی کا کہنا تھا کہ تازہ اعداد وشمار کے مطابق متاثرین میں 835 نئے کیسز کا اضافہ ہوگیا ہے،جو ایک ہی دن میں سامنے آنے والے سب سے زیادہ کیسز ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مزید 11 افراد ہلاک ہوگئے ہیں اور متاثرین کی مجموعی تعداد 2 ہزار 336 تک پہنچ گئی ہے، ہلاکتوں کی مجموعی تعداد بھی 77 تک پہنچ گئی ہے جبکہ بی بی سی فارسی کے مطابق ایران کے 290 اراکین پارلیمنٹ میں سے 23 کے کورونا سے متاثر ہونے کی اطلاعات ہیں۔ خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایران کی ایمرجنسی میڈیکل سروسز کے سربراہ پیر حسین کولیوند بھی مہلک وائرس سے متاثر ہوچکے ہیںجو اعلیٰ سطح کے متاثرہ عہدیداروں میں تازہ اضافہ ہے۔ایران میں کورونا وائرس سے بڑھتی ہوئی ہلاکتوں
کو مد نظر رکھتے ہوئے ایرانی پراسیکیوٹر جنرل نے ماسک کی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی شخص ذخیرہ اندوزی میں ملوث پایا گیا تو اسے پھانسی دی جائے گی ،ایرانی پراسیکیوٹر جنرل نے وزیر صحت سعید نمکی کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صحت عامہ میں کسی قسم کی کوتاہی یا غفلت کرنیوالے کے افراد کسی ہمدردی کے مستحق نہیں، ان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی ہونی چاہیے، اگر کوئی شخص اس مکروہ فعل میں ملوث پایا گیا تو وہ پھانسی کا سزاوار ہے اور اسے فوری سزائے موت سنائی جائے گی۔ علاوہ ازیں آل پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسو سی ایشن سندھ نے آئندہ دنوں میںصوبہ سندھ میںکرونا وائرس کے نئے کیسز سامنے نہ آنے کی صورت میں پیر9مارچ سے سندھ کے اسکولوں کو کھولنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ آل پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسو سی ایشن سندھ کا ایک ہنگامی اجلاس مرکزی چیئرمین سید طارق شاہ کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میںسینئر وائس چیئرمین محمد احمد خان، وائس چیئرمین عتیق نصیر شمسی، صدر کراچی ریجن فرقان بلال، ایڈیشنل جنرل سیکرٹری شبی احمد، سیکرٹری یوتھ ولیدبارکزئی،عمران خان اور رکن ایڈوائزری کمیٹی مسعود الظفربھی شامل تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سید طارق شاہ نے کہاکہ آئندہ دنوں میں کورونا کے نئے کیسز سامنے نہیں آتے تو تدریسی عمل شروع کرنے کی اجازت دیدی جائے اس سے اسکولوں کے طلبہ کی تعلیم بلا کسی رکاوٹ کے جاری رہ سکے گی اور موجودہ تعلیمی سیشن بھی مکمل کرنے میں آسانی ہوگی۔ طارق شاہ نے کہاکہ اگر حکومت اور محکمہ صحت یہ سمجھتی ہے کہ طلبہ کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے ابھی سندھ کے تعلیمی ادارے نہ کھولے جائیں تو آل پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسو سی ایشن سندھ اور تمام پرائیویٹ اسکولز مالکان، اساتذہ اور والدین ان کے احکامات پر مکمل طور پر عملدرآمد کرنے کے لیے ان کے ساتھ ہیں۔