حقائق چ?پان? پر آئ? ج? ?ا معاف? نام? مسترد ??ا گ?ا،فردجرم ?ل عائد ?وگ?

207

سندھ ہائی کورٹ نے نے کہا ہے کہ آئی جی سندھ نے مکمل حقائق نہیں بتائے جس کی وجہ سے ان کا معافی نامہ مسترد کیا گیا۔

سندھ ہائی کورٹ نے توہین عدالت کیس میں تحریری حکم نامہ جاری کر دیا، آئی جی سندھ نے عدالت میں مکمل سچ نہیں بولا ، جب تک آئی جی حقائق سے آگاہ نہیں کرتے اور قانون کی بالا دستی تسلیم نہیں کرتے انہیں معاف نہیں کرسکتے۔

عدالت عالیہ نے تفصیلی فیصلے میں قرار دیا کہ مکمل سچ سامنے نہ لانے پر آئی جی کا معافی نامہ مسترد کیا گیا۔ آئی جی کےغلط بیان پر سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب کے بجائے سرینڈر کر دیا ، آرڈر میں مزید کہا گیا ہے کہ وقوعہ کے روز کئی افسران موجود تھے لیکن آئی جی نے ان کے نام چھپائے۔تفصیلی فیصلے میں متعلقہ پولیس افسران کو بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ آئی جی اور دیگر افسران پر 28مئی یعنی کل فرد جرم عائد کی جائے گی۔