کرونا وائرس کا خطرہ،ووہان بندرگاہ سے3چینی جہازکارگو لے کرکراچی روانہ ہوگئے

741

تینوں جہاز رواں ماہ میں کراچی بندرگاہ پر لنگر انداز ہونگے، بغیرکورنٹائن کے لنگر انداز ہونے سے شدید نقصان کا اندیشہ ہے

چائنا کے سب سے زیادہ متاثرہ شہرووہان سے دوجہاز15مارچ اور رواں ماہ کے اختتام پر کراچی بندرگاہ پہنچ جائیں گے

کراچی
چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے کرونا وائرس نے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور دنیا کے 60 سے زائد ممالک اس سلسلے میں حفاظتی تدابیراختیار کررہے ہیں،کرونا وائرس کی ہی وجہ سے چائنا سے فی الحال اجناس،کیمیکلز سمیت تمام سامان کی پاکستان میں امپورٹ متوقع خطرے کے سبب بند ہے لیکن چائنا کے سب سے متاثر شہر ووہان کی بندرگاہ سے دوبحری جہازوں سمیت مجموعی طور پر چائنا سے تین جہازمختلف اقسام کی کھاد لے کررواں ماہ مارچ میں ہی کراچی بندرگاہ پہنچ رہے ہیں

ان جہازوں کی آمد سے کراچی سمیت پاکستان بھر میں کرونا وائرس پھیلنے کے خدشات لاحق ہے ۔بندرگاہ کے باوثوق ذرائع کے مطابق چائنا کے شہرووہان کی بندرگاہ زین جیانگ سے ایک بحری جہازہزار میٹرک ٹن ڈی اے پی کھاد لے کر15مارچ کوکراچی بندرگاہ پہنچ رہا ہے اس جہاز میں گزشتہ ماہ فروری کے اختتام پر کھاد کی لوڈنگ کی گئی تھی جب ووہان میں کرونا وائرس عروج پر تھا۔ذرائع کے مطابق دوسرا جہازDD Glory 25ہزار میٹرک ٹن ڈی اے پی کھاد لے کر رواں ماہ کے اختتام پر کراچی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوگا،

اس جہاز میں بھی کارگو چائنا کے سب سے متاثر شہر ووہان کی بندرگاہ سے لوڈ کیا جارہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چائنا سے ہی آنے والا تیسرا جہازVTC Glory جو کہ 17یا18مارچ کو کراچی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوگا،اس جہاز میں 20ہزار میٹرک ٹن ایمونیم سلفیٹ موجود ہے،یہ تینوں جہاز بغیر کسی چھان بین اورکورنٹائن کے بغیر کراچی بندرگاہ پہنچ گئے توکرونا وائرس مشکلات سے دوچار کرسکتا ہے۔بندرگاہ سے موصولہ ذرائع کے مطابق بھارت کی بندرگاہ “پرادیپ”پر لنگر انداز ہونے والے ایک بحری جہاز پر سوارتمام23افراد کروناوائرس کا شکار قرار پائے یعنی انکے جب ٹیسٹ کئے گئے تو کرونا وائرس مثبت آیا جس کے بعد جہاز کا یہ تمام عملہ اڑیسہ ،بھارت کے ہسپتال میں زیر علاج ہے،بھارت کی بندرگاہ پرادیپ پر پہنچنے والا یہ جہاز10فروری کو چائنا کی بندرگاہ سے روانہ ہوا تھا15فروری کو ساﺅتھ کوریا کی بندرگاہ پر لنگرانداز ہونے کے بعد 25فروری کو سنگاپور سے ہوتا ہوا29فروری کو بھارت پہنچا تھا۔

کراچی بندرگاہ میں کام کرنے والے بعض اہم شخصیات کے مطابق چائنا سے کارگو لے کر پاکستان کیلئے روانہ ہونے والے تینوں جہازکی رواں ماہ آمدکی اطلاعات پر لوگ خوفزدہ ہیں اور ان میں تشویش لاحق ہوگئی ہے کہ اگر یہ تینوں جہاز بغیرکورنٹائن کے کراچی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوئے تو کرونا وائرس کراچی کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔شپنگ سیکٹر کے ذرائع کا کہنا ہے

وزارت میری ٹائم افیئرز سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ جو بھی جہاز چائنا سے کارگو لے کر پاکستان آئے تو اسکی سخت نگرانی کی جائے تاکہ بند مہں شہریوں اور بندرگاہ پر کام کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔واضح رہے کہ دنیا بھر میں دوسرے ممالک سے آنے والے مسافروں کو بھی مسلسل 14 روزکورنٹائن میںگزارنے کی ہدایات دی گئی ہیں تاکہ یہ دیکھا جائے کہ ان میں کورونا وائرس کی کوئی علامت تو نہیں ہے،اطمینان کے بعد انہیں داخلے کی اجازت ہوگی۔