پشاور (وقائع نگار خصوصی) نائب امیر جماعت اسلامی وممبرصوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ جدید دور میں کمپیوٹر ، ویب سائٹس ، ای بک کے باوجود کتاب کی اہمیت برقرار ہے ۔ علمی استعداد اور گہرائی کے لیے کتاب سے مضبوط رشتہ ضروری ہے ۔ پشاور یونیورسٹی میں کامیاب اور شاندار کتاب میلہ میں اساتذہ طلبہ اور سول سوسائٹی کی بڑی تعداد میں شرکت کتاب میلہ کی کامیابی کی کھلی گواہی ہے۔ جس بڑے پیمانے پر طلبہ نے کتب میلے میں شرکت کی ہے اور دیگر کتب کے ساتھ ساتھ اسلامی کتب کی خریداری کی ہے اس سے طلبہ و طالبات کے ذہنی رجحان کا پتا چل رہا ہے مطالعہ کا شوق حصول علم کا ذریعہ اور ذہنی نشوونما کا سبب ہے ۔ ہم کتاب سے رشتہ استوار کر کے ترقی یافتہ قوموں کی صف میں شامل ہوسکتے ہیں۔ مطالعہ کتب ہمارے اسلاف کی میراث اور ہمارا کلچر رہا ہے جس کو ہم چھوڑ دیا ہے ۔کتب میلہ جیسے سرگرمیاں جو لوگ کر رہے ہیں وہ ہمارے محسن ہیں اور ہمیں اس کی قدر کرنی چاہیے ۔ وہ پشاور یونیورسٹی پیوٹا ہا ل میںاسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام کتب میلہ کے موقع پر تقریب سے خطا ب کررہے تھے ۔ عنایت اللہ خان نے کتب میلہ میںلگائے گئے اسٹالز کا دورہ کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عنایت اللہ خان نے کہاکہ ہم اگر ملک کا مستقبل روشن دیکھنا چاہتے ہیںتو اپنے بچوں کو کتابیں پڑھنے پر لگانا ہوگا جس سے ہم زبوں حالی سے نکل سکتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ بحرانوں سے نکلنے اور ترقی کے راہ پر گامزن ہونے کے لیے کتب بینی کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے مزید کہا کہ آمریت کے دور میں طلبہ سے ان کے یونین کا حق چھینا گیا تھا اور طلبہ یونین پر پانبدی لگائی گئی تھی جس سے ملک میںقیادت کا فقدان پید اہوا ہے اور اچھی قیادت کا سامنے آنا بند ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ یونین طلبہ کا آئینی حق ہے جس سے اس کومحروم کیاگیا ہے ۔عنایت اللہ خان نے کامیاب کتب میلہ کے انعقاد پر اسلامی جمعیت طلبہ اور یونیورسٹی اساتذہ کو مبارکباد دی ۔