سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی ایک اور خوفناک سازش بے نقاب ہوگئی۔ کشمیری عوام سے زمینیں چھینی جانے لگیں اور ان کو بے دخل کیا جانے لگا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت اب مقبوضہ کشمیر کی عوام سے ان کی ذاتی زمینیں چھیننے لگی۔ حالیہ دنوں میں مقبوضہ کشمیر میں 6 ہزار ایکڑ زمین ہڑپ کی گئی ہے جسے ہندو پنڈتوں اور آر ایس ایس ورکرز کے استعمال میں دی جائے گی۔
زمینوں پر قبضہ بینکوں کے ذریعے کیا جارہا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں سرمایہ کاری کیلئے ایک کانفرنس بھی منعقد کرنے کا بھارتی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے
مقبوضہ کشمیر کے نائب گورنر جی سی مرمو کا کہنا ہے کہ 20 ہزار ایکڑ زمینیں ہندوؤں کو دی جائیں گی جہاں بھارتی صنعتیں، پارکس، زراعت، سیاحتی مقامات اور دیگر انڈسٹریز قائم کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ 70 سالہ دور میں مقبوضہ کشمیر کی 42 ہزار کنال زمین متعدد صنعتکاروں کے حوالے کی گئی ہے۔