کورونا وائرس کے حوالے سے کچھ نہیں چھپارہے، سعید غنی

112

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)صوبائی وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں 49 ہزار سرکاری اسکولز میں سے 13 ہزار بند ہیں جبکہ 37 ہزار اساتذہ کی کمی ہے،49 ہزار اسکولز کو جادو کی چھری سے صحیح نہیں کرسکتے‘ماضی میں کچھ اسکول غلط منصوبہ بندی سے بنائے گئے تھے جو بند ہیں کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات کے طور پر تعلیمی ادارے بند کیے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق 13 ہزار زائرین پاکستان آئے ہیںجن میں بڑی تعداد صوبہ سندھ آئی ہے سوشل میڈیا پر غلط معلومات
چلائی جارہی ہیں، حکومت درست معلومات فراہم کررہی ہے کچھ نہیں چھپایا جارہا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز حیدرآباد میں سندھ ہائیکورٹ میں ٹنڈو الہٰیار میں کچھ اسکول بند جبکہ کچھ میں اساتذہ کی کمی کے حوالے سے ایک کیس میں پیش ہونے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ سعید غنی نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد نے مجھے اس حوالے سے طلب کیا تھا،معزز عدالت کو بتایا کہ صوبے بھر میں 49 ہزار سرکاری اسکولز میںسے 13 ہزار بند ہیں جبکہ 37 ہزار اساتذہ کی کمی ہے، ماضی میں کچھ اسکول غلط منصوبہ بندی سے بنائے گئے تھے جو بند ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ معزز عدالت کو بتایا ہے کہ اساتذہ کو میرٹ پر بھرتی کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے اور اسکولز کے نظام کو بہتر کررہے ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ ماضی میں کچھ اساتذہ نے بھرتی کے لیے اپلائی کیا لیکن وہ بھرتی نہیں ہوئے ہم ان کو بھی دیکھ رہے ہیں کہ اگر انہوں نے پالیسی کے مطابق اپلائی کیا ہے تو ان کو بھی دیکھیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات کے طور پر تعلیمی ادارے بند کیے ہیں، پوری دنیا کے بیشتر ممالک نے عوامی اجتماعات پر پابندی اور تعلیمی ادارے بند کیے ہیں ۔ سعید غنی نے کہا کہ سندھ میں کورونا وائرس کے 2کیسز ہیں،ایران سے زائرین کی ایک بڑی تعداد تفتان بلوچستان کے راستے پاکستان آئی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 13 ہزار زائرین پاکستان آئے ہیں. جن میں بڑی تعداد صوبہ سندھ آئی ہے۔کرونا وائرس کی علامت 14 دن میں سامنے آجاتی ہے۔. ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے سوشل میڈیا پر غلط معلومات چلائی جارہی ہیں، حکومت درست معلومات فراہم کررہی ہے کچھ نہیں چھپایا جارہا۔