اراکین پارلیمنٹ کا کام سڑکیں اور نالیاں بنانا نہیں، چیف جسٹس جمال خان

132

ڈیرہ اللہ یار (آن لائن) چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کا کام سڑکیں اور نالیاں بنانا نہیں بلکہ پارلیمنٹ میں قانون سازی کرنا ہے، ایم پی اے اور ایم این اے صاحبان کوئی یونین کونسل کے رکن تو نہیں ہیں بلکہ وہ صوبے اور مرکز کے پارلیمنٹ کے رکن ہیں انہیں قانون سازی کرکے اس پر مکمل عمل درآمد کرنا چاہیے، آدھے مسائل وہیں پر حل ہوجائیں گے، فنڈز ریلیز ہونے میں بھی منظور نظر کو فنڈز ریلیز ہوتا ہے کیا پی اینڈ ڈی اور فنانس سے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے؟ جب عوام کے مسائل حل نہیں ہونگے تو لوگوں کے لیے عدالتیں امید کی بڑی کرن بن کر ابھرتی ہیں اور وہ اپنے بنیادی مسائل کے حل کیلیے بھی عدالت میں پہنچ جاتے ہیں، عدالتیں میرٹ پر مقدمات کی سماعت کرکے عوام کو ریلیف پہنچانے کیلیے کام کررہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق ایم پی اے میر فائق علی خان جمالی کے ایم پی اے فنڈز سے ڈسٹرکٹ بار کی نئی تعمیر ہونے والی عمارت کا افتتاح کرنے کے بعد وکلا کی طرف منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہاکہ ضلعی افسران پر ہمیں پورا اعتماد ہے کہ وہ بہتر طور پر اپنے فرائض سرانجام دیں رہے ہیں لیکن اپنے دفاتر سے باہر نکل کر عوام کے مسائل کوخود جاکر دیکھیں تو اس میں مزید بہتری آئے گئی۔ کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر کے ایک ہی مسائل ہیں خاص کر کے عوام کو طبی سہولیات بھی بہتر طورپر میسر نہیں ہے اورکوئٹہ سمیت بلوچستان کے تمام اسپتالوں کی حالت ایک ہی ہے ۔ کوئٹہ سے براستہ سکھر یہ ایک انٹر نیشنل سڑک ہے مگر اس کی حالت بھی خراب ہے ، اگر نیشنل ہائی وے کی حالت اتنی خراب ہے تو صوبے کی دیگر سڑکوں کی حالت کس طرح بہتر ہوسکتی ہے۔ جی ایم این ایچ اے نے یقین دہانی کرائی ہے کہ 20 روز کے اندر اس شاہراہ کی تعمیر کیلیے ٹینڈ ر ہو جائے گا ۔