سری نگر/اسلام آباد(کے پی آئی)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے اور انہیں مودی حکومت کے حالیہ کشمیرمخالف اقدامات کے خلاف آواز بلند کرنے سے روکنے کے لیے محاصروں اور تلاشی کی کارروائیاں تیزی کردی ہیں۔ فوجیوں اور نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کے اہلکاروں نے سری نگر ، بڈگام ، اسلام آباد ، پلوامہ ، بارہمولہ، کپواڑہ، کشتواڑ، ڈوڈہ، بھدرواہ، راجوری اور دیگر علاقوں میں آپریشن اور گھروں پر چھاپوں کے دوران درجنوں نوجوانوں کو گرفتار کیاہے۔ان کارروائیوں کا بنیادی مقصد لوگوں میں خوف وہراس پیدا کرنا ہے۔ ان علاقوں کے لوگوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ فوجی اہلکار زبردستی ان کے گھروں میں گھس کر مکینوں کو ہراساں کرتے اوراملاک کی توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔این آئی اے نے سرینگر اور پلوامہ کے علاقوں سے گزشتہ کچھ دنوں کے دوران ایک خاتون اور اس کے والد سمیت 4 افراد کو گرفتار کیاہے۔مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع کولگام کے وانی موہلہ کھڈوانی میں بڑے پیمانے پر کورڈن اور سرچ آپریشن شروع کیا گیا۔ دریں اثنا اتوار کو مسلسل 217ویں روز جاری رہنے والے فوجی محاصرے کے باعث وادی کشمیر کے رہائشیوں کو بدستورشدید مشکلات کا سامنا رہا۔ کشمیر پریس کلب نے سرینگرمیں جاری ایک بیان میں بھارتی پویس کی طرف سے ضلع پلوامہ میں دو فوٹو جرنلسٹوں کو ہراساںکیے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔ دوسری جانب اسلامی ممالک کی تعاون تنظیم(او آئی سی) کے سیکرٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی برائے جموں و کشمیر یوسف ایم الدوبے کا دورہ پاکستان مکمل ہو گیا۔ دورے کے دوران نمائندہ خصوصی یوسف الدوبئے نے وزیراعظم عمران ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وفاقی وزیر امور کشمیر اور گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور، پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر اور سیکرٹری خارجہ سے بھی ملاقاتیں کیں۔آل پارٹیز حریت کانفرنس کے نمائندوں نے وفد کو جموں و کشمیرکی صورتحال سے آگاہ کیا، پاکستانی قیادت نے کشمیریوں کی حمایت پر وفد کا شکریہ ادا کیا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نمائندہ خصوصی کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ کشمیری اپنے حقوق کے لیے امت مسلمہ اور او آئی سی کی طرف دیکھ رہے ہیں، وفد نے آزاد کشمیر کے صدر و وزیراعظم سے ملاقاتیں کیں اور ایل او سی کا دورہ کیا۔ترجمان دفترخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ نمائندہ خصوصی کو ایل او سی پر شہریوں کے جانی و مالی نقصان سے آگاہ کیا گیا۔دفتر خارجہ کے مطابق نمائندہ خصوصی نے بتایا کہ کشمیر اور فلسطین کا معاملہ او آئی سی کے ایجنڈے میں سرفہرست ہے، یقین ہے کہ او آئی سی مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔