خواتین کا عزم صرف اسلام

248

جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی جانب سے ہفتے کے روز کراچی میں مزار قائد سے متصل جناح گرائونڈ میں خواتین کا اجتماع بلایا گیا تھا۔ معاملہ صرف یہ تھا کہ پاکستانی خواتین کیا چاہتی ہیں۔ مغرب کا ایجنڈا یا اسلام اور کراچی کے مختلف حصوں سے ہر طبقۂ فکر کی نمائندہ اور نمایاں خواتین نے اس اجتماع میں بھرپور شرکت کرکے یہ اعلان کیا کہ نہ صرف ہم اسلام چاہتے ہیں بلکہ پورا کا پورا اسلام چاہتے ہیں۔ یہ خواتین اپنے اوپر بھی شرعی احکام کسی جبر کے بغیر نافذ کرتی ہیں اور ان کے گھرانے دیگر آزاد خیال خواتین کے گھرانوں کے مقابلے میں زیادہ خوش بھی ہیں۔ قوموں کی عزت ہم سے کے عنوان سے چلائی جانے والی مہم کا یہ پروگرام ہر لحاظ سے کامیاب رہا۔ اس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ میرا جسم میری مرضی کا نعرہ جہاں سے آیا ہے وہاں کی عورت کے پاس اب صرف اس کا جسم رہ گیا ہے جبکہ اس سے بھائی، باپ، ماں، شوہر، دیگر رشتے سب چھن چکے ہیں۔ انہوں نے بچا طور پر سوال اٹھایا کہ دنیا بھر کی آزاد خیال خواتین، خواتین کے حقوق کے لیے نکلی ہوئی ہیں لیکن انہیں اس موقع پر ڈاکٹر عافیہ صدیقی یاد نہیں آئیں۔ انہیں کشمیر، فلسطین، افغانستان، عراق اور شام میں خواتین پر مظالم نہیں نظر آئے۔ سراج الحق نے اپنی وہ تجویز ایک مرتبہ پھر دہرائی کہ الیکشن کمیشن بہنوں کو وراثت اور بیوی کو مہر سے محروم کرنے والے امیدواروں کو الیکشن میں حصہ نہ لینے دے۔ اصل خرابی تو اسمبلی اور حکومتوں میں آنے والوں کی وجہ سے ہوتی ہے۔ انہیں قانون سازی کرنی چاہیے۔ اس اجتماع میں خواتین کے معاشرتی، معاشی، سیاسی حقوق پر مشتمل چارٹر بھی پیش کیا گیا۔ پاکستانی معاشرے کو مغرب کی نقالی میں مادر پدر آزاد معاشرہ بنانے کا جو ایجنڈا ہے جو بیرون ملک سے آیا ہے، جماعت اسلامی خواتین اس کے مقابلے میں شعور پیدا کرنے اور پاکستانی خواتین کو مجتمع کرنے کا کام کر رہی ہے۔ اسے اس س میں خاطر خواہ کامیابی بھی ہوئی ہے اور 20 مارچ تک جاری رہنے والی اس مہم میں ملک گیر سطح پر طالبات، ورکنگ ویمن اور گھریلو خواتین غرض ہر طبقے کی خواتین سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔ میڈیا کے زور دار حملوں اور رنگا رنگ پروگراموں کے ذریعے بھی خواتین کو ورغلایا جاتا ہے۔ اس حوالے سے معاشرے میں آگہی پیدا کی جا رہی ہے اور یہ کام زیادہ زور سے کرنے کی ضرورت ہے۔ اللہ اس کام میں مصروف خواتین کو کامیاب اور اجر عطا فرمائے۔