اٹھارہویں ترمیم کو چھیڑا گیا تو وفاق کو نقصان ہوگا، اسفند یار

127

پشاور (صباح نیوز/ آئی این پی) عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ اسفندیار ولی نے کہا ہے کہ اٹھارہویں ترمیم کو چھیڑا گیا تو وفاق کو بہت نقصان ہوگا۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں اے این پی سربراہ نے کہا کہ خیبرپختونخوا کو حصہ آج بھی اٹھارہویں ترمیم سے پہلے کے فارمولے پر دیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کا اعلان جلد از جلد کیا جائے، فرشتے آئے ہیں تو کیسے دعویٰ کرتے ہیں کہ ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں۔ اسفندیار ولی نے کہا کہ سی پیک کے مغربی کوریڈور کی زمین کی آج تک کوئی حقیقت نہیں، خیبرپختونخوا میں3 اقتصادی زون بنائے جانے کا وعدہ کیا گیا تھا اب وزیراعظم کہتے ہیں ایک ہی بنے گا۔ ان کا کہنا تھاکہ آٹا، چینی پر 2,3 لوگوں نے کمایا ہے، اتنا ہی اگر خیبر پختونخوا کو مل جائے تو صوبے کا کام ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبے کی بنیادی پیداوار بجلی ہے اگر ہمیں اسکے پیسے نہیں دیے جائیں گے تو پیسے کہاں سے آئیں گے۔ وزیراعظم صاحب تو انکاری ہوچکے ہیں۔ گزشتہ حکومتوں پر چوری کے الزامات لگانے والے آج جواب دیں کہ اب انکی دور حکومت میں پیسے کہاں جارہے ہیں؟۔اے این پی سربراہ نے کہا کہ صوبہ میں بے گھر افراد مہینوںسے احتجاج کررہے ہیں ان کا کوئی پرسان حال نہیں، انکی آباد کاری اور معاوضوں کی ادائیگی ضروری ہے۔ اسفند یار ولی نے کہا کہ آج ہم پختون جرگے کے طور پر اکھٹے ہوئے ہیں، انہوں نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان بد اعتمادی کے خاتمے کے لیے منظم سطح پر تجارت شروع کرنے کی تجویز پیش کی۔