بھارت: قومی ترانہ نہ پڑھنے والا نوجوان جاں بحق

299

نئی دہلی: چند عرصہ قبل سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دہلی پولیس کو دو مسلمان نوجوانوں پر بھارتی قومی ترانہ نہ پڑھنے پر تششد کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا جس میں سے ایک نوجوان فیضان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے آج جاں بحق ہوگیا۔

فیضان کے اہل خانہ نے اس کی موت کا ذمہ دار دہلی ٌپولیس اور اسپتال کی انتظامیہ کو ٹھہرایا ہے۔

فیضان کی والدہ کا کہنا ہے کہ دہلی پولیس نے اس کے بیٹے پر تشدد کرنے کے بعد اس کو 2 دن تک حراست میں رکھا جس کے بعد اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں فیضان کو ایک جاننے والا مل گیا۔ فیضان نے اپنی جیب سے 1500 روپے نکال کر اس کو دیتے ہوئے کہا کہ یہ میری ماں کو دے دینا۔

والدہ نے مزید کہا کہ جب ہم کو اس کا پتہ چلا تو ہم اسپتال ملنے گئے لیکن ہم کو ملاقات سے منع کردیا گیا۔ رات کو پولیس نے ملنے کی اجازت دی جس کے بعد ہم اسے دوسرے اسپتال لے کر گئے کیونکہ حالت تشویشناک تھی لیکن دوسرے اسپتال والوں نے اس کی شناخت اور مکمل معلومت کے بارے میں تفتیش شروع کردی اور اسے داخلہ دینے سے انکار کردیا۔

والدہ نے کہا کہ فوری طبی امداد نہ ملنے پر میرے بچے نے دم توڑ دیا۔

مذکورہ بالا واقعہ کے بعد بھارت کی ایک سماجی ویب سائٹ نے دہلی پولیس سے اس سانحے پر بات چیت کرنا چاہی تاہم پولیس کی جانب سے کوئی بھی جواب دینے سے انکار کردیا گیا۔