سری نگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں عدالت عالیہ نے مودی حکومت کے اشاروں پر چلنے والی بھارتی عدلیہ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے بھارتی فورسز کی طرف سے پرامن مظاہرین کے خلاف مہلک پیلٹ گن کے استعمال پر پابندی عائد کرنے سے انکار کردیا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جسٹس علی محمد ماگرے اور جسٹس دھیرج سنگھ ٹھاکر پر مشتمل ڈویڑن بنچ نے پیلٹ گن کے استعمال پرپابندی لگانے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب ہجوم تشددپر اتر آئے اس وقت طاقت کا استعمال ناگزیر ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ پیلٹ بندوں جیسے مہلک ہتھیار کے استعمال پر دنیا بھر میں پابندی عائد ہے لیکن مقبوضہ علاقے کی ہائیکورٹ نے کشمیری عوام کے خلاف اس کے استعمال کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ کسی مخصوص صورتحال اور جگہ پر کس قسم کی طاقت کا استعمال کرنا ہے اس کا فیصلہ حملے کی جگہ پر موجود فورسز کے انچارج ہی کرسکتے ہیں۔ یہ درخواست مقبوضہ کشمیر کی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے 2016 ء میں نوجوان کشمیری رہنما برہان وانی کی شہادت کے بعدشروع ہونے والی عوامی احتجاجی تحریک کے دوران پیلٹ گن کے چھروں سے سیکڑوںافراد کے زخمی ہونے کے بعد دائر کی تھی۔