نجی اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کے والدین کے لیے بڑی خبر

587

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کو ٹیوشن فیس کے علاوہ زائد فیس لینے سے روک دیا اور ڈائریکٹرنجی اسکولز کو قوانین اور عدالتی حکم کیمطابق معاملہ حل کرنے کا حکم بھی دیا، عدالت نے ریمارکس دئیے بچوں کی فیسیں ادا کر کے والدین کی کمرٹوٹ گئی ہے، ہم تعلیم کے نام پر دھندے نہیں چلنے دیں گے۔تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں نجی اسکولزمیں مختلف ایونٹس کے نام پر زائد فیسوں کے معاملے پر سماعت ہوئی، اسکول منیجر عدالت میں پیش ہوئے، عدالت کا استفسار کیا کونسا ایونٹ آپ روز کرتے ہیں؟

جسٹس محمدعلی نے ریمارکس میں کہا آپ لوگوں نے عجیب دھندا بنایا ہوا ہے؟ والدین کو بلیک میل کرتے ہو، خود بھی کچھ کروگے یا سب کچھ والدین سے لو گے؟ اب کیا پانی کافی گلاس بھی 5روپے میں فروخت کروگے؟.عدالت کا کہنا تھا کہ مادر علمی جیسے الفاظ صرف کتابوں میں رہ گئے ہیں، تعلیم کے نام پر لوگوں کولوٹ رہے ہیں، احساس نام کی چیز نہیں ہے۔

ڈائریکٹرنجی اسکولز ڈاکٹر منصوب صدیقی بھی عدالت میں پیش ہوئے، جسٹس محمدعلی مظہر استفسار کیا اسکولوں میں کیا ہو رہا ہے؟ کچھ علم بھی ہے؟ جس پر ڈاکٹرمنصوب صدیقی نے بتایا اسکولوں کو پابند کیاگیا ہے، ٹیوشن فیس کے علاوہ کچھ نہیں لینا، باقی اضافی فیسیں غلط ہیں۔

عدالت نے کہا اسکولوں میں ٹیوشن فیس کے علاوہ کوئی اورفیس نہیں لینی ہے، فوٹواسٹیٹ، اسپورٹس ڈے کے نام پر ماہانہ1000،1000 کس بات کی لیتے ہیں، ہوٹل کے مینیو کارڈ کی طرح فیسیں لکھی ہیں، اسپورٹس فیس الگ لے رہے ہو تو فزکس اور انگریزی کی بھی الگ الگ لو۔

عدالت نے نجی اسکولز کو ٹیوشن فیس کے علاوہ زائدفیسیں لینے سے روکتے ہوئے ڈائریکٹر نجی اسکولز کو حکم دیا قوانین اور عدالتی حکم کے مطابق معاملے کو حل کریں۔عدالت نے ڈائریکٹرنجی اسکولزکو19 مارچ کو اسکول انتظامیہ سے میٹنگ کا حکم دیتے ہوئے کہا اسکول کوپابندکیاجائے کہ وہ کس کس مدمیں فیس وصول کر سکتے ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے نجی اسکولز مافیا نے کاروبار بنایا ہوا ہے، تعلیم کے نام پر دھندے نہیں چلنے دیں گے، بچوں کی فیسیں ادا کرکے والدین کی کمرٹوٹ گئی ہے، لائف اسکیم پروگرام اور فلاناپروگرام آخر ان فیسوں کا کیا تْک ہے؟

عدالت نے ایک ماہ میں ڈائریکٹر نجی اسکولوں کومعاملے کو حل کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔