مقبوضہ کشمیر کی مقامی عدالت نے پیلٹ گن کے استعمال کوجائز قرار دےدیا

285

مقبوضہ کشمیر کی مقامی عدالت نے کشمیر بار ایسوسی ایشن کی پیلٹ گن کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی مقامی عدالت نے کشمیر بار ایسوسی ایشن کی پیلٹ گن کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مشتعل ہجوم کی طرف سے تشدد کیے جانے کے پیش نظر پیلٹ گن کا استعمال ناگزیر ہے۔

کشمیر بار ایسوسی ایشن نے جولائی 2016 میں مسلح تنظیم حزب المجاہدین سے وابستہ معروف کمانڈر برہان مظفر وانی کی ہلاکت کے بعد سکیورٹی فورسز کی طرف سے پیلٹ گن کے استعمال سے متاثرہ افراد کی حالت زار دیکھ کر اس مہلک ہتھیار کے استعمال کے خلاف مفاد عامہ کی عرضی دائر کی تھی۔

بعد ازاں بھارتی حکومت نے بھی اس ضمن میں ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا، جو اس ہتھیار کا نعم البدل تلاش کرے گی۔ تاہم زمینی صورتحال یہ ہے کہ اس مہلک ہتھیار کا استعمال اب بھی بڑے پیمانے پر جاری ہے۔

جسٹس علی محمد ماگرے اور جسٹس دھیرج سنگھ ٹھاکر پر مشتمل بینچ نے بدھ کو مفاد عامہ کی عرضی کو خارج کرتے ہوئے کہاکہ ’یہ ظاہر ہے کہ جب تک ہجوم کی جانب سے تشدد کیا جائے گا، تب تک طاقت (پیلٹ گن) کا استعمال ناگزیر ہے۔‘

کشمیر بار ایسوسی ایشن کے نائب صدر ایڈوکیٹ اعجاز بیدار کا کہنا تھا کہ انہیں ابھی تک حکم نامے کی کاپی نہیں ملی ہے اور یہ دستیاب ہوتے ہی آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم بار ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو کمیٹی اجلاس میں عدالتی حکم نامے کے متن کا جائزہ لیں گے۔ نظرثانی کی درخواست دائر کرنے پر بھی غور ہوگا۔‘