منصفانہ احتساب کے بغیر دیانتدارر لوگ سامنے نہیں آئیں گے،جماعت اسلامی بلوچستان

105

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی کے زیر اہتمام بلوچستان بھر میں مہنگائی، بدعنوانی اور بے روزگاری کیخلاف بھرپور یوم احتجاج منایا گیا۔ کوئٹہ، مستونگ، ژوب، پشین، جعفر آباد، نصیر آباد، خضدار، بیلہ، حب، گوادر سمیت دیگر اضلاع کے ہیڈ کوارٹرز و بڑے شہروں میں مظاہرے، ریلیاں اور جلسے منعقد ہوئے، مساجد میں مہنگائی بدعنوانی کیخلاف اور کورونا وائرس کے حوالے سے شعور و آگہی، اللہ کی یاد کے حوالے سے خطبات وقرار دادیں بھی پیش کی گئیں۔ ان تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وضلعی قائدین نے حکومتی بے حسی، غفلت ولوٹ مار کو تقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جب تک لوٹ مار کا خاتمہ اور منصفانہ احتساب اور دیانت دار لوگ سامنے نہیں آئیں گے، اس وقت تک ترقی وخوشحالی امن اور عدل نہیں آسکتا۔ حکمرانوں نے ملک کو آئی ایم ایف ملازمین کو ٹھیکے پر دے دیا۔ بدقسمتی سے آٹا، چینی اور ڈالر مافیاز حکومتی ٹیم میں شامل ہے۔ جماعت اسلامی حکومت کو عوام دشمن پالیسیاں مزید جاری رکھنے نہیں دے گی۔ مہنگائی، بدعنوانی وبے روزگاری کیخلاف جماعت اسلامی کی عوامی مہم جاری رہے گی۔ تبدیلی کے نام پر عوام کو بے وقوف بنایا گیا، کوئٹہ میں عام بیماریوں کا مناسب انتظام نہیں، بدقسمتی وناقص پالیسیوں کی وجہ سے دیگر صوبوں کے کورونا وائرس متاثرین ومریضوں کو بھی کوئٹہ لاکر آباد کیا جارہا ہے، جس سے خدشہ ہے کہ کوئٹہ میں بھی بیماریوں پھیل سکتی ہیں۔ کوئٹہ کے اسپتالوں میں جدت وترقی لاکر سہولیات فراہم کریں، بڑے ڈاکٹرز کو ڈیوٹی کا پابند بنائیں، پھر مریضوں ومتاثرین کو لاکر علاج کروائیں۔ بصورت دیگر دیگر صوبوں کے مریضوں کو کوئٹہ میں آباد کرنے سے روکا جائے۔ شہر و دیہات ہر جگہ گہما گہمی، معمولات زندگی معمول کے مطابق ہونے کے باوجود تعلیمی اداروں کو لمبے عرصے تک بند کرنا مناسب نہیں۔ تعلیمی اداروں میں پہلے سال کے چھے مہینے پڑھنے کے دن ہوتے ہیں، اب مہینوں تعلیمی ادارے مزید بند کرنا مناسب نہیں۔ کورونا وائرس سے بچائو کے لیے عوام کو شعور وآگہی دینے، علاج کی سہولیات بہتر کرنے کے بجائے حکومت ومیڈیا خوف وہراس پھیلا رہے ہیں، جس سے عوام ذہنی مریض بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں غربت ومہنگائی حکمرانوں کی لوٹ مار وناقص پالیسیوں کی وجہ سے بہت زیادہ ہے، اب حکومت وتاجروں کی مصنوعی مہنگائی نے عوام کو مزید پریشان کردیا ہے، ہر طرف لوٹ مار جاری ہے، احتساب اور روک ٹوک کا کوئی انتظام نہیں۔ جماعت اسلامی عوامی مسائل کو اجاگر اور ان کے حل کے لیے ہر فورم پر آواز بند کرتی رہے گی۔ عوام جماعت اسلامی کے مہنگائی، بدعنوانی کیخلاف جدوجہد میں ساتھ دیں تاکہ لٹیروں کو ناکام اور غریب عوام کے مسائل میں کمی لائی جاسکے۔ ملک میں گردشی قرضہ 1440 ارب سے 1900 ارب تک پہنچ گیا۔ بیرونی قرضہ 96 ارب ڈالر سے 112 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔ حکمران بھاری قرضے لے کر ملک کو ترقی دینا چاہتے ہیں، جو خام خیالی اور عوام کو دھوکا دینے کے مترادف ہے۔ حکمران الیکشن کے دوران عوام سے کیے گئے وعدوں پرعمل کریں تو ترقی یقینی ہوگی۔ آج مہنگائی پندرہ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، معاشی ترقی ناپید ہورہی ہے، عوام کو روزگار دینے کے بجائے روزگار چھینا جارہا ہے۔ عوام ان لٹیرے و مافیاز کیخلاف اُٹھ کھڑا نہیں ہوا، حالات مزید خراب ہوں گے۔ حکومتی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے لاکھوں لوگ خط غربت سے نیچے جارہے ہیں۔ بلوچستان میں گیس، بجلی، روزگار او رامن ناپید ہے، احتساب، سزا و جزا انصاف نام کی کوئی چیز نہیں۔ عوام کی پریشانی بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔ ان حالات میں نہ امن ہوگا، نہ ترقی اور نہ ہی خوشحالی وسکون کسی کو میسر ہوگا۔ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کے باعث ملک میں غربت، مہنگائی اور بے روزگاری بڑھتی جارہی ہے۔