مقبوضہ کشمیر،شہید نوجوان کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت

124

سرینگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے نوجوان مدثر احمد کی نماز جنازہ میں پابندیوںکے باوجود ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ فوجیوں نے مدثر احمد کو جمعہ کے روز ضلع کے علاقے شتلو میںمحاصرے اور تلاشی کی کارروئی کے دوران شہید کیاتھا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مدثر احمد حافظ قرآن تھا اور وہ ایک مقامی مسجد میں امامت بھی کراتا تھا۔ شتلو اور اس سے ملحقہ علاقوں سے قابض انتظامیہ کی سخت پابندیوں کے باوجود خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں لوگ شہید کے آخری دیدار کے کے لییان کے گھر پہنچے ۔ بعد ازاں شہید کا جسد خاکی ایک جلوس کی صورت میں جنازہ گاہ لے جایا گیا ۔ نماز جنازہ کے بعد شہید کو آزاد ی اور پاکستان کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعروں کی گونج میں سپرد خاک کیا گیا ۔ دریں اثنا مدثر احمد کی شہادت پر علاقے میں مکمل ہڑتال کی گئی جس کے باعث معمولات زندگی مفلوج رہے۔ علاوہ ازیں بھارتی فوجیوں نے جنوبی کشمیر کے تین اضلاع اسلام آباد، کولگام اور پلوامہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ اسلام آباد کے علاقے سم تھن بیج بہاڑہ ، کولگام کے علاقے نوپورہ فرصل اور پلوامہ کے صوفی گنڈ ترال کومحاصرے میں لیکر گھر گھر تلاشی شروع کر دی ۔ قابض فورسز اہلکاروںنے ان علاقوں کے تمام داخلی اور خارجی راستے سیل کر دیے ۔ گزشتہ روز صبح سویرے شروع کیے جانے والا تلاشی آپریشن آخری اطلاعات تک جاری تھا ۔