کوروناوائرس:ملک بھر میں سیاسی، سماجی، مذہبی سرگرمیوں پر پابندی

300

کراچی ، اسلام آباد ، راولپنڈی ،لاہور، کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر+نمائندہ جسارت+ خبر ایجنسیاں+ مانیٹرنگ ڈیسک)کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر ملک کے متعدد شہروں میں سیاسی،سماجی،عوامی اور مذہبی سرگرمیوں پر پابندی عاید کردی گئی،ملک میںکورونا وائرس کے مزید 3 کیسز کی تصد یق ہوئی ہے جس کے بعد تعداد 31ہوگئی ہے، کوئٹہ کے ہزار گنجی قرنطینہ سینٹر میں ڈیوٹی نہ دینے پر 13 ڈاکٹرز کیخلاف کارروائی کے لیے چیف سیکرٹری کو مراسلہ ارسال کردیا گیا جبکہ انتظامیہ سے اجازت لیے بغیر 40 کے قریب زائرین قرنطینہ سینٹر کا دروازہ توڑ کر زبردستی نکل گئے،سیکورٹی فورسز و پولیس اہلکاروں نے بھاگنے والوں کو پکڑلیا،زائرین نے احتجاج کیا،جس کی وجہ سے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ بند ہو گئی ، وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے قیدیوں کی سزاؤں میں 2 ماہ کی معافی کا اعلان کر دیا،ایران سے آنے والے زائرین تفتان سے سکھر اور ڈیرہ غازی خان منتقل۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کوقومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کے بعد ہفتے سے چاروں صوبائی حکومتوں اور ضلعی انتظامیہ نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ہنگامی اقدامات شروع کردیے ہیں،اس حوالے سے سندھ حکومت نے حکم نامہ جاری کیا ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق جیلوں میں قیدیوں کی ملاقات پر تاحکم ثانی پابندی عاید کی ہے، مزارات پر زائرین کی آمدورفت 3 ہفتے کے لیے معطل رہے گی جب کہ پورے صوبے میں سماجی، سیاسی اور مذہبی تقاریب پر 3 ہفتے کے لیے پابندی ہوگی ۔ سینما ہالز، تعلیمی ادارے، ٹیوشن سینٹرز بھی 30 مئی تک بند رہیں گے،اسپتالوں میں تیمارداروں کی آمدورفت محدود کرنے کا حکم ہے، تمام ہوٹلز، کلبز، آڈیٹوریم اور ہالز میں تقریبات منسوخ کردی جائیں۔کمشنر کراچی نے بھی ہنگامی حالت کا اعلان کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے،جس میں کہا گیا ہے کہ ویسٹ پاکستان ایکٹ 1956ء کی دفعات کے تحت کراچی میں عوامی ،سماجی، سیاسی اور مذہبی سرگرمیوں پر پابندی عاید کی گئی ہے، شہر میں تمام سماجی،سیاسی، مذہبی تقاریب، کھیلوں کے مقابلوں کے این اوسیز منسوخ کردیے گئے ہیں، بچت بازاروں پر بھی پابندی عاید ہوگی، واٹر پارکس، پبلک پارکس، ساحل سمندر، پلے لینڈ، جم، تفریحی مقامات پر عوامی سرگرمیوں پر پابندی ہوگی اور کمشنر کراچی اور ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے پہلے سے جاری کردہ اجازت نامے بھی منسوخ کردیے ہیں،نوٹیفکیشن کا اطلاق کراچی کے 6اضلاع میں 5 اپریل 2020 ء تک ہوگا۔سندھ کے وزیر اطلاعات،بلدیات،ہاؤسنگ، ٹاؤن پلاننگ، جنگلات و جنگلی حیات سید ناصر حسین شاہ نے وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اجلاس کے بعد میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ فی الحال صورتحال مکمل قابو میں ہے لیکن وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ناگہانی یا ہنگامی صورتحال میں خوراک کی تواتر سے فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے احکامات جاری کردیے ہیں،یہ احکامات اس لیے جاری کیے گئے ہیں تاکہ اگر کوئی ایسی صورتحال رونما ہو جائے جیسا کہ دنیا کے دیگر ممالک جن میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافے سے پید ا ہوگئی ہے اور جو فوری کارروائی کی متقاضی ہو تو صوبے کے لوگوں کو خوراک کے حوالے سے کوئی مشکل پیش نہ آئے اور انہیں فوری طور پر کھانے پینے کی اشیاء پہنچائی جا سکیں۔انہوں نے کہا کہ نکاح سے منع نہیں لیکن شادیوں سمیت عوامی اجتماعات پر پابندی ہوگی۔ وزیرٹرانسپورٹ سندھ اویس قادر شاہ نے میڈ یا سے گفتگو میں بتایا کہ انٹرا سٹی بسوں میں سگریٹ نوشی اور اضافی مسافر بٹھانے پر بھی پابندی عاید کردی ہے جب کہ شادی ہال ایسوسی ایشن نے شادی ہالوں میں تقریبات بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سندھ کے احکامات کے مطابق پابندی تک شادی ہالوں میں کسی بھی قسم کی تقریب کا انعقاد نہیں کیا جائے گا۔ وزارت ہوا بازی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر ائر پورٹ پر صرف ایک مسافر کے ساتھ ایک رشتے دار لینے اور چھوڑنے آ سکتا ہے۔ اے ایس ایف حکام کو اس پر سختی سے عملدرآمد کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔محکمہ صحت سندھ نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہری گھروں یا دفاتر میں رہیں، غیر ضروری باہر نہ نکلیں، پرہجوم مقامات پر ہر شخص کو دوسرے شخص سے ایک میٹر فاصلہ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ تمام پرہجوم جگہوں پر ہیلتھ ڈیسک قائم کیے جائیں، لوگوں کی چیکنگ کرنے والے سیفٹی گئیرز کا استعمال کریں ۔محکمہ صحت سندھ نے شہریوں کو تمباکو نوشی سے پرہیز کرنے کی ہدایت بھی کی ہے،سانس کے مریض، بخار اور دیگر وائرلز میں مبتلا افراد پرہجوم مقامات پر نہ جائیں، ہوٹلز، گیسٹ ہاوسسز کے مہمانوں، زائرین اور ملازمین کے درجہ حرارت کو جانچنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے، کسی بھی شخص کو کھانسی یا جسمانی تکلیف پر ہوٹل میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔محکمہ صحت سندھ کے مطابق جیل میں40برس سے زاید اور کم قوت مدافعت والے قیدیوں کو الگ رکھا جائے، تمام قیدیوں کو صابن اور سینیٹائزر کی سہولیات بھی فراہم کی جائیں، تفتیش کاروں کو بھی احتیاطی تدابیر کی ہدایت کی گئی ہے۔کراچی میں کورونا وائرس کا مزید ایک کیس سامنے آگیاہے،ایک خاتون میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے،خاتون کراچی کی رہائشی ہیں اور6مارچ کو سعودی عرب سے وطن واپس لوٹی ہیں،انہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کے مطابق سعودی عرب سے واپسی پر کراچی ائرپورٹ پر معائنے کے دوران ان میں کورونا وائرس کا شبہ ہوا اور مزید ٹیسٹس میں وائرس کی تصدیق ہوئی ۔مرتضی وہاب نے بتایا کہ سندھ میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد16ہوگئی جن میں سے2افراد صحت یاب ہوکر گھر چلے گئے اور14زیر علاج ہیں جب کہ اسلام آ باد کیپمز اسپتال کے ترجمان ڈاکٹر وسیم خواجہ نے ایک خاتون میں کورونا وائرس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ امریکا سے واپس آنے والی 40 سالہ خاتون کو 2 روز قبل پمز لایا گیا تھا،خاتون کی حالت تشویشناک ہے اور انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا ہے جب کہبلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے صوبے میں کورونا وائرس کے مزید ایک کیس کی تصدیق کی ہے۔پنجاب حکومت نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے حوالے سے ایک بڑا فیصلہ کیا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے قیدیوں کی سزاؤں میں 2 ماہ کی معافی کا اعلان کر دیا۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ 2ماہ کی معافی سے سیکڑوں قیدیوں کی رہائی ممکن ہوسکے گی،ہر وہ کام کررہے ہیں جس سے کورونا وائرس سے نمٹنے میں مدد ملے۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی کوروناوائرس سے بچائو کے لیے شہری انتظامیہ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق تعلیمی ادارے، میڈیکل کالجز، ٹیکنیکل، سینماز، شادی ہالز،عوامی اجتماعات اور ووکیشنل سینٹر 3 ہفتے کے لیے بند رکھنے کا حکم دیا گیا ہے، نجی، سرکاری ڈے کیئر سینٹرز، اکیڈمیز اور ٹیوشن سینٹرز بھی بند کرنے کی ہدایت کی گئی ہے،تمام امتحانات،مذہبی و سوشل سیمینار 3 ہفتے کے لیے معطل رہیں گے اور ضلعی انتظامیہ نے تمام ہاسٹلز فوری خالی کرانے کا حکم دیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے کورونا وائرس ایمرجنسی کے تناظر میں ضلع میں عوامی اجتماعات کے لیے جاری تمام این او سی منسوخ کر دیے ہیں۔ ترجمان ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شہر میں تمام مجالس، محافل نعت، عرس، سالانہ جلسہ اور کانفرنسز، اجتماعات و تقریبات پر مکمل پابندی عاید کردی گئی ہے، شہر کے سینما ہال، تھیٹر، جشن بہاراں، کھیلوں، اور میرج ہالز میں شادی کی تقریبات پر بھی پابندی ہوگی ۔کورونا وائرس کے خطرے کے باعث لاہور چڑیا گھر سمیت پنجاب کے تمام وائلڈ لائف پارک اور چڑیا گھروں کو 3 ہفتے کے لیے بند کردیا گیا ہے جب کہ اس وائرس سے بچاؤ اور آگاہی کے حوالے سے پنجاب وائلڈ لائف اینڈ فشریز ڈیپارٹمنٹ نے کمیٹیاں بھی تشکیل دے دی ہیں۔پنجاب وائلڈ لائف اینڈ فشریز ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے صوبے بھرمیں چڑیاگھروں، سفاری پارک اور وائلڈ لائف پارکس کو 3 ہفتے کے لیے بند کر دیا گیا ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے ،جس میں بتایا گیاہے کہ چڑیا گھروں اور وائلڈ لائف پارکس کو کورونا وائرس کے تناظر میں بند کیا گیا ہے تاہم چڑیا گھروں اور وائلڈ لائف پارکس کے انتظامی معاملات معمول کے مطابق چلتے رہیں گے۔دوسر ی جانب کوئٹہ میں انتظامیہ سے اجازت لیے بغیر40 کے قریب زائرین قرنطینہ سینٹر کا دروازہ توڑ کر زبردستی نکل گئے،سیکورٹی فورسز اور پولیس اہلکاروں نے بھاگنے والوں کو سونا خان تھانے کی حدود میںپکڑلیا۔سیکورٹی فورسز زائرین کو پکڑ کر واپس ہزارگنجی قرنطینہ مرکز لے گئیں جس پر زائرین نے احتجاج شروع کر دیا۔زائرین کے احتجاج کی وجہ سے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ ایک گھنٹے تک بند رہی جس کے باعث مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ فرار ہونے والے زائرین میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے اور ان کا تعلق سندھ، پنجاب اور خیبر پختونخوا سے ہے۔زائرین کا مطالبہ ہے کہ انہیں اپنے گھروں کو روانہ کیا جائے۔ واقعے کے بعدسیکورٹی فورسز نے ہزارگنجی قرنطینہ مرکز کی نگرانی سخت کر دی ہے جب کہ سیکر ٹری صحت بلوچستان نے صوبائی چیف سیکرٹری کو مراسلہ تحریر کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ قرنطینہ سینٹر میں 13 ڈاکٹرز کو خصوصی ڈیوٹی پر تعینات کیا گیا تھا تاہم تمام ڈاکٹرز اپنی ڈیوٹی کے فرائض سرانجام دینے سے قاصر رہے لہٰذا قرنطینہ سینٹرمیں ڈیوٹی نہ دینے والے 13 ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ادھرکورونا وائر س کے پیش نظر بلوچستان ہائی کورٹ نے عدالتی ایڈائزری جاری کر دی۔چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کی ہدایت پر قیدیوں کو حاضری سے استثنا ،موکلین کی عدالتوں میں داخلے پر پابندی عاید کر دی گئی،وکلاء اپنے موکلین کے کیسوں کی خود پیروی کریں گے ، نئے کیسوں کی وصولی عدالتی گیٹ پر کی جائے گی ۔ ملازمین اور وکلاء کے لیے عدالت آنے سے قبل ہاتھ دھونا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ ایڈوائزری کے تحت عدالتی عملے کی تعداد کم کرتے ہوئے نصف عملے کو چھٹی دی جائے گی۔دوسری جانب بلوچستان پولیس کے ایسے افسران یا اہلکار جو خود یا ان کے اہلخانہ اور رشتے دار متاثرہ ملک کا سفر کرکے آئے ہیں انہیں ڈیوٹی پر حاضری سے 15روز کا استثنا دیدیا گیا ہے ،پولیس ملازمین کو حفظ ماتقدم کے طور پر ڈیوٹی سے مستثنا قراردیا گیا ہے۔ وائرس کے خطرات کے پیش نظر تمام پولیس ٹریننگ اور کورس بھی 2ہفتے کے لیے منسوخ کردیے گئے ہیںجب کہ ایران سے آنے والے زائرین کوتفتان سے سکھر اور ڈیرہ غازی خان منتقل کر د یا گیا ہے ۔کورونا وائرس کے باعث بلوچستان کے علاقے تفتان میں رکھے گئے سیکڑوں زائرین کو سکھر اور ڈیرہ غازی خان منتقل کردیا گیا ہے۔ایران سے آنے والے زائرین کو تفتان بارڈر سے لے کر 2بسیں سکھر کی لیبر کالونی پہنچیں جن میں مرد، خواتین اور بچے سوار تھے۔ انتظامیہ نے زائرین کو لیبر کالونی میں قائم آئسولیشن یونٹ منتقل کیا ہے جہاں انہیں 14 روز کے لیے قرنطینہ میں رکھا جائے گا اور اسکریننگ بھی کی جائے گی۔تفتان بارڈرسے زائرین کو لیکر 10 بسوں پرمشتمل پہلا قافلہ ڈیرہ غازی خان میں قائم آئیسولیشن کیمپ پہنچ گیا ہے۔ زائرین کو غازی یونیورسٹی کے زرعی کالج میں قائم آئیسولیشن سینٹر میں رکھا گیا ہے۔ علاقے میں سیکورٹی سخت کردی گئی ہے اور رینجرز و پولیس کی نفری تعینات ہے۔