کورونا: سندھ بھر میں لاک ڈاؤن‘ لوگوں کو گھروں تک محدود کرنے کا فیصلہ

476

کراچی/اسلام آباد/لاہور/کوئٹہ/پشاور/ بیجنگ/روم/لندن (اسٹاف رپورٹر+خبرایجنسیاں) کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے کراچی سمیت سندھ بھر میں آج بدھ سے لاک ڈاؤن ہوگا۔صوبائی حکومت نے لوگوں کو گھروں تک محدود کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ٹاسک فورس کے 20 ویں اجلاس کی صدارت کرتے آج سے 15 دن کے لیے تمام شاپنگ مالز ، ساحلی مقامات ، ریسٹورنٹس اور الیکٹرونکس مارکیٹ ، پبلک پارکس بند کرنے کا فیصلہ کیا ، اسپتال حسب معمول کام کرتے رہیں گے جبکہ ان کی او پی ڈیز 15 دنوں کے لیے بند رہیں گی ، اس کے علاوہ انہوں نے ڈرائیونگ لائسنس برانچ کو بھی بند کرنے کی ہدایت کی ہے جب کہ تمام سرکاری دفاتر( ماسوائے لازمی سروس کے زمرے میں آنے والے صحت، اسپتال، واٹر بورڈ،بلدیات وغیرہ) جمعرات سے بند کردیے جائیں گے۔وزیراعلیٰ سندھ نے انٹر سٹی بس سروس بھی کل جمعرات سے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا کہ جن لوگوں کوبھی اپنے شہروں کو واپس جانا ہے وہ بندش سے پہلے واپس چلے جائیں جب کہ انٹرا سٹی بس سروس حسب معمول چلتی رہے گی۔مراد علی شاہ نے کہا کہ وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں اس کے پھیلائو کو روکنا ہے،اگر یہ وائرس پھیل گیا تو اسپتال کم پڑ جائیں گے۔انہوں نے واضح کیا کہ اس بندش کے عرصے کے دوران تمام کریانہ کے اسٹور، سبزی ، مرغی ، مچھلی مارکیٹس، ڈبل روٹی بیچنے والے اور روزمرہ استعمال کی اشیا فروخت کرنے والی دکانیں کھلی رہیں گی اور اگر مذکورہ دکاندار چاہیں تو اپنی دکانیں 24 گھنٹے بھی کھول سکتے ہیں۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم لوگوں کو اْن کے گھروں تک محدود کرنا چاہتے ہیں اور اس بندش کا آج بدھ سے اطلاق ہوگا۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بڑے ہوٹلز میں ریسٹورنٹس سروس بند ہوگی اور ریسٹورنٹس آرڈر پر کھانا لوگوں کو بھیج تو سکتے ہیں مگر اپنے ہاں بٹھا کرکھانا نہیں کھلا سکتے۔وزیراعلیٰ سندھ نے 3 ارب روپے سے کورونا وائرس فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ اس وزیراعلیٰ سندھ ، وزرا ، مشیران، اسپیشل اسسٹنٹس،میئر کراچی، چیف سیکرٹری ، آئی جی پولیس اور چیئر مین پی اینڈ ڈی اپنی پوری تنخواہ دے رہے ہیں جبکہ گریڈ 21 کے افسران اپنی آدھی تنخواہ فنڈ میں دیں گے اور گریڈ 17 سے گریڈ 20 تک کی 10 فیصد تنخواہ کاٹی جائے گی اورگریڈ 1 تا گریڈ 16 تک کے ملازمین کی 5 فیصد تنخواہ فنڈ میں دینے کا فیصلہ کیاگیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ فنڈ 5 افراد مل کر چلائیں گے ، ان میں 2 سرکار ی اور 3 نجی شعبے سے ہوں گے۔یہ فنڈ چیف سیکرٹری ممتاز شاہ کے تحت ہوگا جبکہ حکومت کی جانب سے سیکرٹری خزانہ ممبر اور نجی شعبے کی جانب سے انڈس اسپتال کے ڈاکٹر عبدالباری ، فیصل ایدھی اور مشتاق چھاپرا ممبر ہوں گے۔یہ کمیٹی کورونا وائرس کے حوالے سے تمام اخراجات کرنے کے لیے بااختیار ہوگی۔اس فنڈ سے اکائونٹ کھولا جارہا ہے۔ اس اکائونٹ میں مخیر حضرات بھی نقد اور سامان کی صورت میں عطیہ دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیک پر 2 دستخط کنندہ ہوں گے ایک سیکرٹری فنانس اور ایک نجی شعبے سے، یہ فنڈ 3 بلین روپے کا ہوگا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ریلیف فنڈ سے 1 بلین روپے ٹرانسفر کرکے اس اکائونٹ میں دینے کا فیصلہ کیا۔ مراد علی شاہ نے سکھر کمشنر کی پوری ٹیم جس میں ہیلتھ ، پولیس اور دیگر اداروں کے لوگ ہیں اْن کو اچھا کام کرنے پر اْن کی حوصلہ افزائی کی۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ وہاں کام کررہے ہیں ، ہم اْن کو انعام بھی دیں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے سکھر کے کمشنر کو ہدایت دی کہ وہ زائرین کے گھروں کے پتے آج ہی بھیجیں تاکہ ڈپٹی کمشنرز اْن کے گھروں پر راشن پہنچاسکیں۔ انہوں نے کمشنر سکھر سے کہا کہ وہ قرنطینہ میں رکھے ہوئے زائرین کو کہیں کہ وہ اپنا خیال رکھیں،ہم اْن کے گھروں کا خیال رکھیں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ان کے انتظامات کرنے کے لیے کمشنر سکھر سے وڈیو لنک کانفرنس کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے یہ بھی کہا کہ 200 کورونا وائرس ٹیسٹ کی گنجائش بڑھا کر 5000 کرنا چاہتا ہوں۔علاوہ ازیں میئر کراچی وسیم اختر نے کورونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں کراچی کی حدود میں لگنے والے تمام بچت بازار بند کر نے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ چونکہ یہ وائرس آسانی کے ساتھ ایک دوسرے میں منتقل ہوجاتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ شہری کسی ایک مقام پر مجتمع نہ ہوں، شہریوں کے تحفظ اور وائرس کے پھیلائو اور روک تھام کے پیش نظر بچت بازاروں پر فوری طور پر پابندی عاید کردی گئی ہے۔پاکستان میں کورونا وائرس کے 53نئے کیس سامنے آنے کے بعد متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 237 تک پہنچ گئی ہے۔ملک میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ سندھ میں کووڈ-19 کے متاثرین کی تعداد 172 تک پہنچ گئی ہے جبکہ پنجاب میں 25 اور بلوچستان میں 6 نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے۔سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اس وقت سندھ میں 172، پنجاب میں 26، بلوچستان میں 16، خیبر پختونخوا میں 16، اسلام آباد میں 4 اور گلگت بلتستان میں کورونا کے 3مریض موجود ہیں۔اس طرح ملک میں کورونا وائرس سے کے زیر علاج مریضوں کی مجموعی تعداد 235 ہے جبکہ 2 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ادھر پاکستان سپر لیگ 5واں ایڈیشن کورونا وائرس کا شکار ہوگیا۔ 20فروری کی افتتاحی تقریب سے لے کر آخری مراحل تک اربوں روپے کمانے والا پاکستان کرکٹ بورڈ بروقت فیصلے کرنے میں ناکام ہوگیا۔روزنامہ جسارت کے نمائندے نے سب سے پہلے خبر قارئین تک پہنچائی تھی کہ کورونا وائرس کی اطلاعات پر مختلف ممالک سے آئے ہوئے کرکٹرز کی فیملیز نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے اعلان کیا ہے کہ پی ایس ایل ملتوی کرنے کا فیصلہ غیر ملکی کھلاڑی میں کوروناوائرس کی علامات ظاہر ہونے کے بعد کیا،ملک میں مداحوں کے لیے کرکٹ جلد واپس لائیں گے ۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے فوری طور پر پاکستان سپر لیگ کو ملتوی کرنے کا فیصلہ چند روز قبل پاکستان چھوڑ کر جانے والے ایک کھلاڑی میں کوروناوائرس کی علامات ظاہر ہونے کے بعد کیا گیا ہے۔دوسری جانب چین سے پھیلنے والے وائرس کورونا سے منگل کو بھی مزید 542 افراد ہلاک ہوگئے، جس کے بعد مجموعی تعداد 7949 تک پہنچ گئی، اسپین میں 155، ایران میں 135 اور چین میں مزید 13 افراد جان کی بازی ہار گئے۔کورونا وائرس کا ریکارڈ جمع کرنے والی ویب سائٹ ورلڈ میٹرز ڈاٹ انفو کے مطابق چین سمیت دنیا بھر میں آج کورونا وائرس کے مزید 4500 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق چین میں منگل کو صرف 21 نئے کیسز اور 13 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں، اب تک 68 ہزار 700 سے زائد مریض صحتیاب ہوکر اسپتالوں سے گھروں کو جا چکے ہیں جبکہ مرنے والوں کی تعداد 3 ہزار 226 ہوچکی ہے۔جنوبی کوریا میں مزید 6، جرمنی میں 3، امریکا میں 7، سوئٹرز لینڈ، ملائیشیا اور سان مرینو میں 2، 2، پولینڈ عراق، بھارت، الجیریا اور مراکش میں ایک ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے۔