کراچی (رپورٹ: محمد انور) نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) پاکستان کے ذرائع نے اس بات کی سختی سے تردید کی ہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن یا کسی اور عالمی ادارے کی جانب سے کورونا وائرس کے تناظر میں پاکستان کو خطرے کی پہلی تین کٹیگری میں شامل کیا گیا ہے۔ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان میں اب تک کورونا وائرس کے شکار 6 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ اتنی ہی تعداد
میں لوگ مکمل صحت مند ہوچکے ہیں جبکہ اس وائرس کے مشکوک کیسزکی تعداد884 ہوچکی ہے جن میں سب سے زیادہ تعداد صوبہ سندھ میں ہے جہاں متاثرہ افراد کی تعداد394 ہے جبکہ پنجاب میں246، اسلام آباد15، کے پی کے38 اور بلوچستان میں110 افراد متاثر ہوئے ہیں‘ آزاد کشمیر ایک اور گلگت بلتستان میں80 کیسز سامنے آچکے ہیں۔ ان اعداد و شمار سے یہ بات بھی واضح ہوتی ہے کہ کورونا وائرس کی لپیٹ میں آنے والوں میں زیادہ تر اہل تشیع افراد ہیں جنہوں نے یا جن کے رشتے داروں نے عراق یا ایران کا سفر کیا تھا۔ این ڈی ایم اے ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ صورتحال اب بہتری کی طرف ہے لیکن لوگوں کو اپنے آپ کو ایک دوسرے سے دور رکھنے کے احتیاطی اقدامات کی ضرورت ہے ۔ دریں اثنا عالمی ذرائع کے حوالے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ چین کا صوبہ ھبئی، اٹلی، ایران اور ساؤتھ کوریا کٹیگری ایک میں ہیں۔ جاپان، ہانگ کانگ، جرمنی، فرانس، اسپین، گریس، برطانیہ اور سوئٹز لینڈ کٹیگری 2 جبکہ کٹیگری 3 میں سنگاپور، بیلجیم، سوئیڈن اور نیدرلینڈ شامل ہیں۔