بینکاک (انٹرنیشنل ڈیسک) بدھ اکثریتی آبادی والے ملک تھائی لینڈ میں مسلمانوں کے لیے پہلا ’حلال‘ ہوٹل ملکی سیاحت کی ترقی اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ توقع ہے کہ اس پیش رفت سے سیاحت کے شعبے میں مسلمانوں کی توجہ بھی حاصل کی جا سکے گی۔ گزشتہ برس 3 کروڑ سیاحوں نے تھائی لینڈ کا رُخ کیا تھا، جن میں مسلمان سیاحوں کی تعداد صرف 6 لاکھ 58 ہزار تھی۔ تھائی لینڈ کے حکام کے مطابق ان میں سے زیادہ تر مسلم سیاحوں کا تعلق مشرق وسطیٰ کے ممالک سے تھا۔ تاہم اب ’حلال‘ ہوٹل کی تعمیر سے ان اعداد و شمار میں اضافہ ممکن ہے۔ فور اسٹار المیراث ہوٹل بینکاک شہر میں واقع ہے۔ اس شاندار ہوٹل کے منیجر سانیہ سنگبون نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ دنیا میں مسلمانوں کی آبادی 1 ارب 60 کروڑ ہے۔ یہ ایک بڑی مارکیٹ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس میں سے صرف ایک فیصد کی توجہ ملنے سے ہی ہمارا بزنس کامیاب طریقے سے ترقی کر سکتا ہے۔ المیراث ہوٹل کی عمارت مسجد کی طرح دِکھتی ہوتی ہے۔ اس ہوٹل میں نماز کے لیے دو مخصوص ہال نما کمرے بنائے گئے ہیں جبکہ حلال کھانے کے 3 خصوصی ہال بھی موجود ہیں۔ اس ہوٹل کے ایک کمرے کا ایک دن کا کرایہ 116 ڈالر سے شروع ہوتا ہے جبکہ آسائشوں میں اضافے ساتھ فی دن ایک کمرے کا کرایہ 1400 ڈالر بھی ہے۔ اس ہوٹل کے ایک صارف عامر فضل نے رائٹرز کو بتایا کہ تھائی لینڈ میں حلال کھانے کی تلاش ایک مشکل کام ہے۔ آسٹریلیا سے سیر کی غرض سے تھائی لینڈ آنے والے 28 سالہ عامر کے بقول اس ہوٹل میں قیام ایک انتہائی اچھا تجربہ ہے۔ یہ بنکاک میں پہلا حلال ہوٹل ہے، جو ایک بہت اچھی بات ہے۔ تھائی لینڈ کے سیاحت کے شعبے کے محکمے کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 2014ء کے مقابلے میں 2015ء کے دوران تھائی لینڈ کا رخ کرنے مسلمان سیاحوں کی تعداد میں 10 فیصد کا اضافہ نوٹ کیا گیا تھا۔ تھائی لینڈ میں گزشتہ برس ہی ایک ایسی ایپ متعارف کرائی گئی تھی، جس کی مدد سے مسلمان سیاح حلال ریستوران تلاش کر سکتے تھے۔ ملائیشیا سے ملحق تھائی لینڈ کے جنوبی علاقوں میں زیادہ تر مسلمان آبادی رہتی ہے۔