حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن سندھ کا ایک اجلاس جنرل سیکرٹری ڈاکٹر پیر منظور علی کی صدارت میں ہوا، جس میں حکومت کی جانب سے ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو سہولیات نہ دینے اور اُن کی تنخواہوں میں کٹوتی پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اگر حکومت نے اپنا رویہ تبدیل نہ کیا تو 30 مارچ پیر سے سندھ میں تمام ڈاکٹر احتجاجاً بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر اپنے فرائض انجام دیں گے۔ اجلاس میں پی ایم اے سندھ کے عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں کورونا وائرس کے حوالے سے صورتحال پر غور وخوص کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ حکومت سندھ فوری طورپر اسپتالوں میں ڈیوٹی دینے والے ڈاکٹرز کو سیفٹی کٹ اور دیگر سہولیات فراہم کرے اور ڈیوٹی دینے والے ڈاکٹروں کو رسک الاؤنس کا اعلان کرے، جس طرح پنجاب میں ڈاکٹروں کے لیے کیا گیا ہے۔ ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں سے کٹوتی کا سلسلہ بند کیا جائے۔ ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل اسٹاف کی زندگی کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ دو روز کے اندر اندر ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں کی جانے والی کٹوتی واپس کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ڈاکٹروں سے ڈیوٹی تو لینا چاہتی ہے لیکن ان کی زندگی کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کرنے کو تیار نہیں ہے۔ کورونا وائرس کی وبا نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے اور ڈاکٹر جن کا سارا دن مریضوں کے ساتھ گزرتا ہے، ان کی زندگی داؤ پر لگی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں ڈاکٹر احتجاجاً بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر اپنے فرائض انجام دیں گے کیونکہ ان حالات میں ہم وارڈز اور او پی ڈیز کے بائیکاٹ کو مناسب نہیں سمجھتے ہیں۔