شہر کی ترقی کے لئیے روڈ میپ تیار ہے مل جل کر کام کریں گے،ڈپٹی مئیر

197

کراچی(اسٹا ف رپورٹر) ڈپٹی میئر کراچی ڈاکٹر ارشد وہرہ نے کہا ہے کہ عوامی مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے، ہم ٹیم ورک کی صورت میں کام کریں گے، متعلقہ وزارت اور بلدیاتی اداروں میں غلط فہمیوں کو دور کرکے باہمی رابطے کو مضبوط بنانا ضروری ہے، ادارے میں کسی بھی سطح پر کرپشن برداشت نہیں کی جائے گی، ہر اچھے کام کو سراہا جائے گا اور ہر غلط کام کی حوصلہ شکنی کی جائے گی، ادارے کو فنڈز کی کمی کا سامنا ہے، کوشش ہو گی کہ ادارے کے ذرائع آمدنی کو منظم کرکے ان میں اضافہ کیا جائے ، شہر میں میگا پروجیکٹس کے لیے ملک اور بیرون ملک سے سرمایہ کاروں کو مدعو کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کی صبح اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد کے ایم سی بلڈنگ اور بعد ازاں سوک سینٹر آمد کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سوک سینٹر آمد پر ڈپٹی میئر کراچی ڈاکٹر ارشد وہرہ کا شاندار استقبال کیا گیا ، ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے ناصر عباس اور کے ڈی اے اور کے ایم سی کی مختلف یونینوں کے عہدیداروں نے انہیں گلدستے پیش کیے، ڈپٹی میئر
کراچی ڈاکٹر ارشد وہرہ نے کہا کہ اس وقت کراچی بڑی مشکلات سے گزر رہا ہے اورگزشتہ8برسوں سے توجہ نہ ملنے کے باعث کئی مسائل کا شکار ہے جبکہ عوامی توقعات بہت زیادہ ہیں ،ہمیں امید ہے کہ سندھ حکومت ہمارے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی اور سندھ حکومت کو اب یہ ایڈوانٹیج بھی حاصل ہے کہ منتخب بلدیاتی نمائندے موجود ہیں جو اپنے اپنے علاقوں کے مسائل کواچھی طرح جانتے ہیں،یہ منتخب نمائندے شہری مسئلوں سے متعلق وہ حقائق بھی بتا سکتے ہیں جو بیوروکریسی نہیں بتا سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی جن مسائل کا شکار ہے ہماری کوشش یہی ہوگی کہ ان مسائل کو حل اور شہریوں کو سہولت فراہم کریں اس حوالے سے مختصر المیعاداور طویل المیعاد منصوبہ بندی کے تحت کام شروع کیا جائے گا ، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہر کے مسائل حل کرنے کے لیے ہمیں جو کام کرنا ہے اس پر ہم نے آج سے سوچ بچار شروع نہیں کی بلکہ 5دسمبر کو الیکشن جیتنے کے بعد سے ہی شہری مسائل کے حل کے لیے ہوم ورک شروع کردیا تھا اور ایک روڈ میپ بنا لیا تھا کہ کس طرح ہمیں کام کرنا ہے اس لیے اس روڈ میپ کی روشنی میں کام آئندہ بھی جاری رہے گا، ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نمائندے نہ ہونے کی وجہ سے ایک بڑاخلا تھا جو اب ختم ہو گیا ہے، یونین کونسل کے منتخب ہونے والے افراد سندھ حکومت کے لیے انتہائی مددگار ثابت ہوں گے کیونکہ یہ محلوں اور گلیوں کے مسائل سے خوب اچھی طرح واقف ہیں ،ہم اپنے کام سے ثابت کریں گے اور ہمیں امید ہے کہ سندھ حکومت فنڈز بھی دے گی اور اختیارات بھی۔انہوں نے کہا کہ یونین کونسل کی سطح سے لے کے میئر، ڈپٹی میئر، ضلعی چیئرمین اور یوسی چیئرمین ان لوگوں کی ایک ٹیم ہے جسے عوام نے منتخب کیا ہے اور یہ عوامی نمائندے سندھ حکومت کو شہر کے مسائل سے آگاہ کریں گے اور ساتھ ہی یہ توقع رکھیں گے کہ شہری مسائل کے حل کے لیے ان کی جانب سے پیش کی گئی سفارشات پر عمل درآمد بھی ہو، اس طرح میں سمجھتا ہوں کہ ایک ٹیم ورک کی صورت میں کام کرنے سے اس کے مؤثر اور مثبت نتائج سامنے آئیں گے اور ہم مل کر کراچی کو ایک بہترین شہر بنا سکیں گے ۔