برقینی کا معاملہ یورپی ممالک سے اقوام متھدہ تک پہنچ گیا

107
پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) فرانس میں مکمل جسم ڈھانپنے والے پیراکی کے لباس برقینی پر پابندی کی گونج اقوام متحدہ تک بھی پہنچ گئی جس نے برقینی پر پابندی کے فیصلوں کو مسلمانوں کے خلاف امتیاز اور تفریق کی حوصلہ افزائی کا ذریعہ شمار کیا ہے۔ اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے ہائی کمشنر نے فرانسیسی عدلیہ کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے جس میں اس نے برقینی پر پابندی کے فیصلوں پر عمل درآمد روک دینے کا حکم دیا تھا۔ ہائی کمشنر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے ( پابندی کے) فیصلوں سے امن و امان کی صورت حال بہتر نہیں ہو گی بلکہ برعکس طور پر یہ مذہبی منافرت اور فرانس میں دینِ اسلام سے وابستہ افراد بالخصوص خواتین کے لیے عار کے رجحان کا سبب بنیں گے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ لباس سے متعلق قوانین مثلاً برقینی پر پابندی جیسے فیصلے خواتین کی خود مختاری کو ختم کرتے ہیں۔ اس طرح لباس کے چناؤ کے لیے خودمختار فیصلے کرنے کے ان کے حق کا انکار کیا جاتا ہے۔ ادھر فرانسیسی عدلیہ کے ذرائع نے بتایا کہ فرانس کے 4 شہروں کے میئروں نے( ابھی تک اپنے ساحلوں پر برقینی پہننے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ یہ میئرز جلد عدالت کے سامنے پیش ہوں گے۔ اسلامو فوبیا کی مخالف فرانسیسی کمیٹی نے 3 شہروں کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کیا ہے تاکہ وہاں برقینی پر پابندی کے فیصلے کو معطل کرایا جا سکے۔
برقینی / اقوام متحدہ

Back to Conversion Tool