نو منتخب میئر جامعہ سکھر کے قیام کے لیے جدوجہد کریں، ڈاکٹر انیس

189
سکھر(نمائندہ جسارت) سکھر ایجوکیشنل نیٹ ورک فاؤنڈیشن کے صدر معروف ادیب و شاعر اور کالم نویس ڈاکٹر انیس الرحمن ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ نومنتخب میئر ارسلان اسلام شیخ اور ڈپٹی میئر طارق چوہان کو سکھر یونیورسٹی کے قیام کے لیے آگے بڑھ کر نوجوانوں، طالبعلموں، شہریوں اور سول سوسائٹی کے افراد کے ساتھ ہم آواز ہوکر اس جدوجہد میں ساتھ دینے کی ضرورت ہے تاکہ سکھر کے طلبہ و طالبات بھی اپنے گھروں کے قریب اعلیٰ تعلیم، پرسکون ماحول میں حاصل کرسکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی دفتر میں عہدیداروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں جنرل سیکرٹری حاجی تسنیم احمد، عبدالجبار، محمد عادل ایڈووکیٹ، ڈاکٹر نیاز احمد، انجینئر نجم الدین، پروفیسر رضوان اللہ خان، شکیل احمد صدیقی، عبدالواحد حمزہ اور دیگر نے شرکت کی۔ ڈاکٹر انیس الرحمن کا کہنا تھا کہ سکھر ایجوکیشنل نیٹ ورک فاؤنڈیشن نے جامعہ سکھر کے قیام کے لیے گزشتہ دو سال سے مسلسل تحریک شروع کر رکھی ہے۔ اس دوران دستخطی مہم کا جو سلسلہ شروع کیا گیا تھا وہ بھی تاحال جاری ہے، 11 اگست 2016ء کو سکھر پریس کلب کے سامنے دستخطی مہم کے مرکزی کیمپ میں مختلف سرکاری و نجی اسکولوں کے طلبہ و طالبات، نوجوانوں، وکلا، ڈاکٹروں، پروفیسروں، خواتین و مرد اساتذہ سمیت سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد اور تمام مکاتب فکر کے لوگوں نے دستخطی کیمپ میں بھرپور حصہ لیکر جامعہ سکھر کے قیام کی جدوجہد میں ایک نئی تاریخ رقم کی۔ اس یادگار موقع کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے دور میں سکھر ایجوکیشنل نیٹ ورک فاؤنڈیشن کی جدوجہد کے نتیجے میں سندھ اسمبلی سے سکھر یونیورسٹی کے قیام کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کی جاچکی ہے۔ اس کے باوجو دڈیڑھ سال کا عرصہ گزرنے کے بعد بھی جامعہ سکھر کے لیے زمین اور گرانٹ کے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔ انہوں نے نومنتخب میئر ارسلان اسلام شیخ اور ڈپٹی میئر طارق چوہان سے استدعا کی کہ وہ جامعہ سکھر کے قیام کے لیے اپنی کاوشیں بروئے کار لائیں اور سکھر کے شہریوں کا دیرینہ مطالبات کی منظوری کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومت کو خطوط ارسال کر کے سکھر یونیورسٹی کے قیام کے لیے زمین اور فنڈز کی کوشش کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ سکھر کے نوجوانوں، طالب علموں اور شہریوں کو نوجوان بلدیاتی قیادت سے اچھی امیدیں وابستہ ہیں۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ نوجوان بلدیاتی قیادت سکھر یونیورسٹی کے قیام کے لیے سکھر ایجوکیشنل نیٹ ورک فاؤنڈیشن کی تحریک، جدوجہد اور کاوشوں کو آگے بڑھاتے ہوئے عملی اقدامات کرے گی۔