لاہور(آئی این پی ) وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہاہے کہ ملک کو منفی سیاست کی نہیں بلکہ اتحاد ، اتفاق اور یکجہتی کی ضرورت ہے، احتجاجی سیاست کرنے والے ملک و قوم کی خاطر ہوش کے ناخن لیں،وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں ملک معاشی لحاظ سے مستحکم ہوا، پاکستان کے عوام ملک میں ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں، امن و امان کی صورتحال میں بے پناہ بہتری آئی ، آج پاکستان پہلے سے کہیں زیادہ محفوظ ، پرامن اور اقتصادی طور پر مستحکم ہے۔لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے عوام ملک میں ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں، امن و امان کی صورتحال میں بے پناہ بہتری آئی ہے، آج پاکستان پہلے سے کہیں زیادہ محفوظ ، پرامن اور اقتصادی طور پر مستحکم ہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں تین برس کے دوران ملک معاشی لحاظ سے مستحکم ہوا ہے، ملک کو منفی سیاست کی نہیں بلکہ اتحاد ، اتفاق اور یکجہتی کی ضرورت ہے، اس لیے احتجاجی سیاست کرنے والے عناصر کو ملک و قوم کی خاطر ہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے واضح کیا ہے کہ ملک کو منفی سیاست کی نہیں بلکہ اتحاد ، اتفاق اور یکجہتی کی ضرورت ہے۔ محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ توانائی بحران کے خاتمے کے لیے متعدد منصوبے زیر تکمیل ہیں۔ آج پاکستان پہلے سے کہیں زیادہ محفوظ ، پرامن اور اقتصادی طور پر مستحکم ہے** کوئٹہ سمیت بلوچستان کے 15 اضلاع میں انسداد پولیو مہم دوسرے روز بھی جاری رہی ، مہم کے دوران 16 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ سہ روزہ پولیو مہم کے دوران صوبے کے 15 اضلاع کوئٹہ، قلعہ سیف اللہ ، قلعہ عبداللہ، نصیر آباد، جعفرآباد، پشین، لورالائی ، ڈیرہ بگٹی ، لسبیلہ، شیرانی، کوئٹہ ،ژوب، جھل مگسی ، بارکھان، موسی خیل اور خضدار میں 16 لاکھ 36 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤکے قطرے پلائے جائیں گے جس کے لیے 3 ہزار 8 سو 75 موبائل ٹیمیں،402 فکسڈ سائٹ اور 213 ٹرانزٹ پوائٹس بنائے گئے ۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے خصوصی اقدامات کیے گئے ۔ ورکز کی سیکورٹی کے لیے ایف سی، پولیس اور لیویز تعینات رہی ۔پولیو مہم کے دوران پاک افغان سرحدی گیٹ پر دس سال تک کے بچوں کو بھی پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے ۔یادرہے کہ بلوچستان میں رواں سال پولیو کا ایک کیس رجسٹرڈ ہوا ** لاہور میں حساس اداروں اور پولیس نے سرچ آپریشن کر کے 30 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔ دہشت گردی کے پیش نظر لاہور کے علاقے باٹا پور کے اطراف میں حساس ادارے اور پولیس نے سرچ آپریشن کیا۔ دوران آپریشن 30 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ پولیس نے حراست میں لیے جانے والے افراد کو شناختی کوائف نہ ہونے کی وجہ سے حراست میں لیا۔ پولیس کا کہنا ہے حراست میں لیے گئے افراد کو مکمل چیکنگ کے بعد چھوڑا جائے گا** راجن پور کی تحصیل روجھان میں مسافر کوچ اورٹرالر میں تصادم کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور 15 زخمی ہوگئے جبکہ 3 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ روجھان میں انڈس ہائی وے عمر کوٹ کے قریب کھڑے ٹرالر میں مسافر کوچ جالگی جس کے باعث مسافر کوچ میں موجود 3 افراد موقع پرہی جاں بحق اور 15 افراد زخمی ہوگئے، ریسکیو اہلکاروں نے زخمیوں اور جاں بحق افراد کو روجھان شیخ خلیفہ اسپتال منتقل کردیا ہے جبکہ زخمیوں میں سے 3 کی حالت تشویش ناک ہے جنہیں رحیم یار خان منتقل کر دیا گیا ۔ مسافر کوچ کراچی سے راولپنڈی جارہی تھی** خیبر ایجنسی میں مقامی انتظامیہ نے منشیات کی فروخت پر پابندی عائد کر دی ۔ خیبر ایجنسی کی تحصیل جمرود ایک عرصہ تک منشیات فروخت کرنے والوں کی آماج گاہ رہی ۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق پشاور شہر سے ملحق وزیر ڈھنڈ کے علاقے میں پہلے سینکڑوں دکانیں قائم تھیں جہاں چرس، افیون، شراب اور ہیروئن کی کھلے عام خرید و فروخت کے علاوہ اس کی دوسرے شہروں کو سمگلنگ بھی ہوتی تھی تاہم مقامی انتظامیہ نے حالیہ دنوں میں اس مارکیٹ میں منشیات کی چار سے زائد دکانوں کو بند کردیا ہے۔ مقامی انتظامیہ نے ان علاقوں میں نگرانی کا عمل تیز کردیا ہے جہاں لوگ چوری چھپے منشیات کا کاروبار کرتے ہیں۔ جن علاقوں میں منشیات کی دکانوں کو بند کیا گیا وہاں دکانداروں سے تحریری طور پر باقاعدہ ضمانت لی گئی کہ وہ پھر منشیات کا کاروبار نہیں کریں گے۔ جمرود تحصیل کے وزیر ڈھنڈ علاقے کے ایک دکاندار تین سال پہلے تک اپنی دکان میں ہر قسم کی منشیات فروخت کرتے تھے لیکن اب انھوں نے اسے ایک جنرل سٹور میں تبدیل کر دیا ہے۔جمرود کے تحصیلدار عصمت اللہ وزیر کا کہنا ہے کہ مقامی انتظامیہ نے ان علاقوں میں نگرانی کا عمل تیز کردیا ہے جہاں لوگ چوری چھپے منشیات کا کاروبار کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جن علاقوں میں منشیات کی دکانوں کو بند کیا گیا ہے وہاں تمام دکانداروں سے تحریری طور پر باقاعدہ ضمانت لی گئی کہ وہ پھر منشیات کا کاروبار نہیں کریں گے۔ عصمت اللہ وزیر نے کہا کہ خلاف ورزی کرنے پر دکان کو گرانے اور بھاری جرمانے کے علاوہ جیل کی سزا بھی دی جاتی ہے**حیدرآباد میں پولیس کی جعلی وردیاں پہن کر شہریوں کولو ٹنے والے 5 ملزمان گرفتار کر لیے گئے۔ ایس ایچ او پھلیلی رانا پرویز کے مطابق ان ملزمان کو حیدر آباد ریلوے اسٹیشن کے قریب سے گرفتار کیا گیا جہاں یہ ملزمان پولیس کی جعلی وردی پہنے ناکہ لگائے آنے جانے والے شہریوں کو تلاشی کے بہانے لوٹتے تھے تاہم شہریوں کی بڑھتی ہوئی شکایات کے بعد پولیس نے جائے موقع پر چھاپا مارتے ہوئے پانچ ملزمان کو گرفتار کرلیا اور ان کے قبضے سے اسلحہ موٹرسائیکل برآمد کرلی۔ ملزمان میں دو کا تعلق دادو اور ماتلی جبکہ تین کا تعلق حیدر آباد سے بتایا جاتا ہے جن کی شناخت شاہد خان، شوکت علی، عاشق علی، علی حسن اور الٰہ دین کے ناموں سے ہوئی **کراچی میں گرفتار کالعدم تنظیم کا دہشت گرد فضل گل دہشت گردی کا بڑا منصوبہ بنارہا تھا۔ تفتیشی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملزم کو سکولوں پرحملوں اور سرکاری اسلحہ چھیننے کے ٹاسک دیئے گئے تھے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق 50 سے زائد ایف سی اہلکاروں کو شہید،پولیس پر حملوں اور سکولوں کو تباہ کرنے والے ملزم نے خطرنا ک انکشافات کرد ئیے۔ ایس ایس پی سی ٹی ڈی نوید خواجہ نے خفیہ اطلاع پر سہراب گوٹھ میں کارروائی کر کے انتہائی خطرناک دہشت گرد ملا فضل گل عرف قاسم کو گرفتار کرلیا گیا جو کہ تحریک طالبان سوات کے امیر ملا فضل اللہ کا قریبی ساتھی ہے۔فضل گل عرف قاسم نے دوران تفتیش اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر چار باغ کی ایف سی کیمپ اور چوکی پر حملے اور متعدد ایف سی اہلکار وں کو شہید اور زخمی کرنے کا اعتراف کیا ہے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ملزم کا ساتھی بھی مارا گیا۔ چار باغ میں ہی ساتھیوں کے ساتھ مل کر ملزم نے ایف سی کنٹونمنٹ پر حملہ کیا اور 21ایف سی اہلکاروں کو یرغمال بنانے کے بعد شہید کردیا۔ فضل گل نے خوازہ خیل میں پولیس موبائل پر حملہ کرکے ایک افسر کو شہید کیا اور سرکاری اسلحہ بھی ساتھ لے گیا تھا۔ چار باغ میں متعدد سرکاری اور نیم سرکاری سکولوں کو تباہ کیا جبکہ ملا فضل اللہ کے کہنے پر تحصیل مینگورہ میں ناظم کا گھر تباہ کیا۔