فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی یوتھ کے ضلعی صدر چودھری عمر فاروق، جنرل سیکرٹری راشدمحمودنے کہا ہے کہ حکومت اب تک اعلانات اور تقریروں پر اکتفا کیے بیٹھی ہے۔ عوام مسائل سے دوچار ہیںجبکہ حکومت عملاً کہیں نظر نہیں آرہی۔لاک ڈائون کو 2 ہفتے ہونے کو آئے مگر اسپتالوں میں کورونا سے لڑنے والے ڈاکٹروں تک سامان پہنچا نہ مستحقین کو امداد کا ایک روپیہ ملا۔ وزیر اعظم کنفیوژڈ ہیں اور لگتا ہے کہ کسی آئسولیٹ کمرے میں بیٹھے تقریروں کے ذریعے اپنی موجودگی کا احساس دلارہے ہیں۔ وزیر اعظم کہتے ہیں کہ میں لاک ڈائون کے حق میں نہیں حالانکہ ملک کے بہت بڑے حصے میں لاک ڈائون ہے اور بہت سے علاقوں میں نہیں ہے مگر وزیر اعظم کو کچھ پتا نہیں۔حکومت امرا کونوازنے کی بجائے عوام کو سبسڈی دے۔ تیل کی قیمتوں میں کمی کے بجائے حکومت نے اب بھی کمائی کا ذریعہ بنا رکھا ہے۔حکومت نے بجلی و گیس کے بلوں کو جمع کرانے میں3 ماہ تک رعایت دینے کاا علان کیاتھا مگر بینکوں کو اس بارے میں گائیڈ لائن نہیں دی، جس کی وجہ سے لوگ روزانہ بینکوں کے سامنے قطاروں میں لگے نظر آتے ہیں، حکومت 25 ہزار سے کم آمدن والوںسے بل لینے کے بجائے معاف کرے۔ وزیر اعظم ٹائیگر فورس بنانے کے بجائے بلدیاتی اداروں کو فعال کریں، 12سو ارب روپے ٹائیگر فورس پر لگانے سے خورد برد کا دروازہ کھلے گا۔ہم حکومت کی کوتاہیوں پر خاموش نہیں رہیں گے۔ملک میں کسی چیز کی کمی نہیں،اشیائے خور و نوش پر ٹیکس فوری ختم کیا جائے۔حکومت گندم کی کٹائی کے لیے کسانوں کو مشینری اور سہولیات دے اور ایمرجنسی بنیاد پر گندم کو سمیٹنے کے انتظامات کیے جائیں۔ تبلیغی بھائیوں کے ساتھ حکومتی رویہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ چھوٹے چھوٹے کمروں میں 50،50 لوگوںکو قید کرنے اور تندرست لوگوں میں کورونا پھیلانے کے بجائے انتہائی عزت و احترام کے ساتھ ان کے علاقوں میں پہنچایا جائے۔