4154رات کی ڈھال باغی کردوں نے یورپی یونین سے مدد مانگ لی

144

130رسلز/ دمشق/ انقرہ (رپورٹ: منیب حسین) شام میں ترکی کی فوجی کارروائی ’فرات کی ڈھال‘ تیزی کے ساتھ کامیابی سے ہمکنار ہو رہی ہے۔ اس کارروائی کا مقصد تُرک سرحد سے متصل شامی شہروں، قصبات اور دیہات سے کرد ملیشیاؤں اور شدت پسند تنظیم داعش کو نکال کر دریائے فرات کے مغربی علاقے کو محفوظ بنانا ہے۔ 24اگست کوشروع کی گئی اس فوجی کارروائی میں ترکی کو شامی مزاحمت کاروں کی بھرپور مدد حاصل ہے جو زمین پر پیش قدمی کر رہے ہیں اور تُرک افواج توپ خانے اور فضائی حملوں سے انہیں مدد فراہم کررہی ہیں۔ ایک ہفتے سے جاری اس کارروائی میں شامی مزاحمت کاروں نے 38قصبے اور دیہات کرد ملیشیا وائی پی جی سے آزاد کرالیے ہیں، جب کہ شامی مزاحمت کاروں نے جمعرات کے روز جرابلس کے مغرب میں داعش کے زیر قبضہ مزید 14دیہات کو جنگی علاقہ قرار دے دیا ہے، جہاں دونوں قوتوں کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ ساتھ ہی مزاحمت کاروں نے مقامی باشندوں (باقی صفحہ 9 نمبر 4)
سے اپیل کی ہے کہ وہ ان دیہات کو عارضی طور پر خالی کردیں، یہاں تک کہ ان سے داعش کو نکال باہر کیا جائے۔ دوسری جانب ترکی بھی مسلسل شامی سرحد پر فوجی کمک بھیج رہا ہے۔ ترک خبررساں ادارے اناطولیہ کے مطابق جمعرات کے روز مزید ٹینک اور بکتربند گاڑیاں شامی سرحد کی جانب روانہ کی گئیں، جب کہ بارودی سرنگیں صاف کرنے سے متعلق ترک فوج کے دستے ان علاقوں میں بارودی سرنگیں صاف کر رہے ہیں جو حال ہی میں داعش سے آزاد کرائے گئے۔ آپریشن ’فرات کی ڈھال‘ میں تُرک فوج اور شامی مزاحمت کاروں کی ان کامیابیوں سے بوکھلا کر شامی کردوں نے یورپی یونین کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ اس حوالے سے یورپی پارلیمان نے جمعرات کے روز برسلز میں ایک کانفرنس کا انعقاد کیا۔ اس کانفرنس کے عنوانات تھے ’شمالی شام کی ہنگامی صورت حال، تُرک قبضہ، یورپی سلامتی اور ترکی سے معاہدے کا متبادل‘۔ اس کانفرنس میں شامی کرد جماعت ’جمہوری اتحاد پارٹی‘ (پی وائی ڈی) کے سربراہ صالح مسلم نے یورپی یونین سے اپیل کی کہ وہ شام میں ترکی کے قبضے کو روکنے کے لیے کردوں کی مدد کرے۔ صالح مسلم نے یورپی یونین سے یہ بھی اپیل کی کہ وہ ان کی سیاسی مدد کرے اور انسانی بنیادوں پر امداد پہنچائے۔ پی وائی ڈی کے سربراہ نے کہا کہ ترکی کی جانب سے ان کے خلاف جاری عسکری کارروائی کی وجہ سے کرد ملیشیاؤں کو ضروری سپلائی رکی ہوئی ہے اور ان کے حامی ایک ایک کر کے مرتے جا رہے ہیں۔ خیال رہے کہ شامی کرد سیایس جماعت پی وائی ڈی شامی کرد ملیشیا وائی پی جی کی بانی ہے، جب کہ ترکی پی وائی ڈی کو باغی کرد ملیشیا کردستان ورکرز پارٹی ’پی کے کے‘ کا سیاسی بازو وقرار دیتا ہے۔
فرات کی ڈھال