مدارس رجسٹریشن سے متعلق مولا بخش چانڈیو کا بیان کھلی ہٹ دھرمی ہے ،طارق مدنی

156

کراچی(پ ر) پاکستان امن کونسل (پی اے سی) کے سربراہ طارق محمود مدنی نے وزیر اعلیٰ سندھ کے صوبائی مشیر برائے اطلاعات مولا بخش چانڈیو
کے مدارس رجسٹریشن سے متعلق بیان کے جواب میں کہا ہے کہ جن مدارس کی رجسٹریشن نہیں ہوئی ہے اب تک ان کی رجسٹریشن تو کروائی جائے گی تاہم کسی بھی مدرسے کی از سر نو رجسٹریشن نہیں کروائی جائے گی اور یہ ہمارا اصولی اور اٹل فیصلہ ہے چونکہ مدارس کی از سرنو رجسٹریشن کا کوئی جواز نہیں ہے ۔مدارس و مسا جد کی از سر نو رجسٹریشن سے متعلق سندھ حکومت کا منظور کردہ مجوزہ بل انصاف کے اصولوں اور تقاضوں کے صریحاً خلاف ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ طارق مدنی نے کہا کہ صوبائی مشیر مولا بخش چانڈیو کو مدارس دینیہ کے حوالے سے تلخ زبان استعمال کر نے سے گریز کرنا چاہیے۔ مدارس مسلمانوں کی ابتدائی نرسریاں ہیں جہاں مسلمان بچے ابتدائی تعلیم حاصل کرتے ہیں ۔حکومت سندھ نے مدارس و مساجد کی از سر نو ر جسٹریشن کا بل منظور کر کے اپنے لیے عذاب الٰہی کو دعوت دے دی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے مدارس و مساجد رجسٹریشن کے حوالے سے علما کر ا م کو اعتماد میں لیے بغیریک طرفہ فیصلہ کر کے مدارس دشمنی کا ثبوت دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت سندھ نے مدارس و مساجد کی از سر نو رجسٹریشن کے حو ا لے سے قانون سازی میں جلد بازی کی تو علما کرام ، خطبا ،ائمہ اور مشائخ عظام سڑکوں پر نکل کر سخت احتجاج کرنے پر مجبور ہوجائیں گے ۔ دریں اثناء طارق مدنی نے کہا کہ آج( 2ستمبر)بعد نماز جمعہ سہ پہر تین بجے بنوریہ ریسٹو رینٹ میں پاکستان امن کونسل کے تحت مدارس دشمن بل کے حوالے سے آل مد ا رس د ینیہ کا اجلاس ہو گا جس میں مدارس دشمن مجوزہ بل کے خاتمے کی جدوجہد کے لیے مشترکہ لائحہ عمل بنایا جائے گا ۔