ایلو مینیم فوائل

219

نیوز ڈیسک
اکثرگھروں میں ایلومینیم فوائل کھاناڈھانپنےیااسےپیک کرکےفریج میں رکھنےکےلیےاستعمال کیاجاتاہےکچھ افراداپنالنچ باکس بنانے کے بجائے سینڈوچ یا بر گر وغیرہ ایلومینیم فوائل میں پیک کرکے اسکول یادفترلےجاتےہیں اورفوائل میں ہی کھانامائیکروویومیں گرم کر کے کھا لیتے ہیں جبکہ اس کے بے شمار طبی نقصانات ہیں.ایک تحقیق کےمطابق ایلومینیم فوائل کےاستعمال سے’نیوروٹاکزن ڈیلویلپمنٹ ڈس آرڈر‘سمیت جگر، گردوں اورہڈیوں کامتاثر ہونا جیسی بیماریاں لاحق ہونےکاخدشہ ہے۔ فیڈرل انسٹیٹیوٹ فاررسک اسیسمنٹ جرمنی ’بی ایف آر ‘ کےمطابق ایلومینیم فوائل استعمال کرنےوالوں پر ایک تحقیق کی گئی جس کے مطابق گھروں میں ایلو مینیم فوائل استعمال ہو رہا تھا ان کے استعمال پر غور کیا گیا کہ دن میں ایلومینیم کا کتنا اور کس کس طرح سے استعمال کیا جا رہا ہے۔تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی کہ ان افراد میں غذا، کاسمیٹک اور ٹوتھ پیسٹ کےذریعے ایلومینیم ان کے اندر منتقل ہو رہا ہے۔ اور اس کی مقدار بہت زیادہ تھی جس سے ان کی دماغی کارکردگی سمیت جسم کے دیگراعضاء کے کام کرنے میں سستی آئی تھی، یہ افراد ایلوم مینیم فوائل استعمال نہ کرنے والوں کے مقابلے میں قوت مدافعت کے لحاظ سےکمزوراورسست تھے۔محققین نےان افرادکوایلومینیم فوائل کوکھانے پینےکی اشیاکےاستعمال کے لیے منع کرتےہوئےتجویزکیاکہ اس کا استعمال ترک کر دیا جائے جبکہ ضرورت زندگی کی دیگر اشیا جن میں ایلو مینیم موجود ہو انہیں کم سے کم استعمال کیا جائے۔