حیدر آباد (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر راشد نسیم نے مطالبہ کیا ہے کہ مردم شمار ی و خانہ شماری کا عمل بلاتاخیر شروع کیا جائے، وسائل کی تقسیم منصفانہ بنیاد پر کی جائے۔ دیہی و شہری کی نفرتیں ختم کرنے کے لیے قابلیت کو فروغ دیا جائے، میٹرو پولیٹن کارپوریشن کو دنیا کے دیگر ممالک کی طرح بااختیار بناتے ہو ئے سٹیزن پولیس قائم کی جائے، حیدرآباد کے تمام شہری علاقوں کو میونسپل کارپوریشن میں شامل، واسا کو واٹر بورڈ کا درجہ، حیدر آباد میں پبلک سیکٹر میں جنرل یونیورسٹی، میڈیکل و انجینئرنگ کالج قائم کیا جائے۔ وہ دفتر جماعت اسلامی میں خصوصی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی سندھ کے اسسٹنٹ سیکرٹری ڈاکٹر فواد احمد، ضلع حیدرآباد کے امیر انجینئر حافظ طاہر مجید اراکین شوریٰ و دیگر ذمے داران بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہاکہ سندھ میں کرپشن پر حکومت نے قابو نہیں پایا لاڑکانہ میں90ارب روپے خرچ دکھایا گیا ہے جبکہ وہ شہر کھنڈرات بناہوا ہے، یہ رقم کہاں خرچ ہو ئی اسکی تحقیق ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ سندھ کے شہری علاقوں کو حکومت نظر انداز کیے ہو ئے ہے۔ ٹرانسپورٹ ، صاف پانی کی فراہمی، نکاسی آب، صحت و صفائی کے مسائل جوں کے توں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کوٹہ سسٹم نے بھی سندھ کے عوام میں خلیج پیدا کی جس کا منفی قوتوں نے سیاسی فائدہ تو اٹھایا لیکن حکومتوں میں شمولیت و معاہدات میں اسکے خاتمہ کا کبھی مطالبہ نہیں کیا گیا، کوٹہ سسٹم کی میعاد 2013ء میں ختم ہوچکی ہے لیکن سندھ اسمبلی میں حزب اختلاف نے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دیہی و شہری کی نفرتیں ختم کرنے کے لیے قابلیت کو فروغ دیا جائے وسائل کی تقسیم منصفانہ بنیاد کی جائے ملک بھر میں مردم شماری و خانہ شماری کا عمل بلاتاخیر شروع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں میٹرو پولیٹن اور میونسپل کارپویشنز کو جو اختیارات حاصل ہیں وہ پاکستان میں بھی ہونے چاہییں، کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے ماتحت سٹیزن پولیس قائم ہونے چاہییں۔ انہوں نے کہاکہ حیدرآباد میونسپل کارپوریشن میں ملحقہ شہری علاقے شامل ہونے چاہییں اور واسا کو واٹر بورڈ کا درجہ ملنا چاہیے۔ راشد نسیم نے کہاکہ جماعت اسلامی کا دیرینہ مطالبہ ہے کہ حیدرآباد میں پبلک سیکٹر میں جنرل یونیورسٹی، میڈیکل و انجینئرنگ کالج قائم کیا جائے۔