حیدرآباد(نمائندہ جسارت)لطیف آباد یونٹ نمبر 10میں پاکستانی پرچم اور مصطفی کمال کی تصاویر لگانے والے پی ایس پی کارکنان پر متحدہ قومی موومنٹ کے مسلح کارکنان کا حملہ،پی ایس پی کے دو کارکن شدید زخمی،پی ایس پی کارکنان کا بی سیکشن پولیس کے خلاف احتجاج،مسلح افراد کی سرپرستی کاالزام،علاقے میں کشیدگی برقرار، رینجرزاورپولیس کی بھاری نفری نے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا۔تفصیلات کے مطابق جمعہ کی صبح تھانہ بی سیکشن کی حدودلطیف آبادیونٹ نمبر10کچی آبادی میں پاک سرزمین پارٹی کے کارکنان قومی پرچم اور مصطفی کمال کی تصاویر لگارہے تھے کہ اس دوران متحدہ قومی موومنٹ کے ڈیڑھ درجن سے زائد علاقے کے عہدیداران وکارکنان پہنچ گئے انہوں نے آزادانہ طور پر لوہے کی سلاخوں اور ڈنڈوں کا استعمال کیا ۔مذکورہ افراد جدید اسلحے سے لیس تھے ۔اس دوران مسلح افراد غدار وطن الطاف حسین کے حق میں نعرے بازی بھی کرتے رہے ۔حملے کے نتیجے میں دو کارکن حشمت عرف سلیم اور مقصود شدید زخمی ہوگئے جبکہ دیگر سات کارکنان کو بھی چوٹیں آئی ہیں ۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی پی ایس پی کے ضلعی رہنما کامران خانزادہ، حنیف راجپوت کارکنان کی بڑی تعداد کے ہمراہ کچی آبادی پہنچ گئے اورصورتحال کا جائزہ لیا،پی ایس پی رہنما نے بتایا کہ بی سیکشن پولیس متحدہ کارکنان کے حملے کے وقت موجود تھی اورخاموش تماشائی بنی رہی جبکہ اے ایس آئی کاشف اورسرفراز مسلح متحدہ کارکنان کی سرپرستی کرتے رہے اورواقعہ کی ایف آئی آردرج کرنے سے انکار کردیا ۔انہوں نے کہاکہ دونوں پولیس افسران علاقے میں جرائم پیشہ افراد اورمتحدہ دہشتگردوں کی سرپرستی کرتے ہیں،ان کیخلاف کارروائی کی جائے ۔اس موقع پرکارکنان نے بی سیکشن پولیس کیخلاف شدید نعرے بازی بھی کی،آخری اطلاعات ملنے تک بی سیکشن پولیس نے واقعہ کی ایف آئی آر درج نہیں کی تھی ۔علاقے میں کشیدگی پائی جاتی ہے تاہم رینجرز نے گشت شروع کردیا ہے ۔