بج? م?? چ?و?? تاجرو? پر 2 س? 5 ف?صد ?رن اوور ???س عائد ?رن? ?? تجو?ز

192

آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ برائے سال 2015-16ءکیلئے چھوٹے تاجروں پر 2سے5 فیصد ٹرن اوور ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے جس کے باعث ملک بھر سے لاکھوں تاجر ٹیکس نیٹ میں شامل ہو جائیں گے۔ جس سے قومی خزانے کو 100ارب روپے کی آمدنی متوقع ہو سکتی ہے ۔

ایف بی آر کے ذرائع نے بتایا ہے کہ اس وقت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے 50لاکھ سے زائد افراد کا ڈیٹا اکٹھا کر لیا گیا ہے ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ چھوٹے تاجروں نے ٹرن اوور ٹیکس پر آمادگی ظاہر کر دی ہے اور مختلف تاجر تنظیموں نے بھی ایف بی آر کے حکام کو تجویز دی ہے کہ اگر وہ تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانا چاہتے ہیں تو ان پر فکسڈ ٹیکس یا ٹرن اوور ٹیکس عائد کر دیا جائے ۔

تاجر تنظیموں نے ایف بی آر کے حکام سے کہا ہے کہ اردومیں ایک سادہ ٹیکس فارم بنائیں جس کو تاجروں کیلئے پر کرنا آسان ہو۔اس ٹیکس گوشوارے میں جو تاجر جتنی آمدنی ظاہر کرے ایف بی آر کے حکام اسے تسلیم کریں اور اس کے مطابق اس سے ٹیکس وصول کریں۔ان تاجر تنظیموں کا کہنا ہے کہ وہ ہر سال 10سے15فیصد اپنا ٹیکس خود بڑھائیں گے جس کے باعث نہ صرف نئے ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافہ ہو گا بلکہ ٹیکس چوری رک جائے گی اور حکومتی ریونیو بڑھ جائے گا۔

ان تاجر تنظیموں کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کے سابق چیئرمین عبداللہ یوسف نے تاجروں کی فکسڈ ٹیکس کی تجویز کو تسلیم کر لیا تھا اور پانچ سال تک چھوٹے تاجروں سے فکسڈ ٹیکس وصول کیا جاتا رہا لیکن بعد ازاں پیپلز پارٹی کی سابق حکومت کے دور میں فکسڈ ٹیکس کو ختم کر دیا گیا تھا ۔