کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن مزيد بڑھاتے ہوئے بہت ضروری اشياء کی پروڈکشن اور فراہمی کرنے والی کمپنيوں کواحتياطی تدابير کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
محکمہ داخلہ سندھ کے نوٹیفیکیشن کےمطابق آن لائن سروسز کو ايس او پيز کے تحت ڈيلوری کی اجازت دی گئی ہے جو ضروری اشيا اور دوائيں ڈيليور کرسکيں گی مگر کھانا گھر پہنچانے کی اجازت نہيں ہوگی۔ ڈيلوری بوائے کو ہینڈ سینٹائزر اور گلوز فراہم کرنا کمپنی کی ذمہ داری ہوگی۔
نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ شاپنگ مالز، سینیما، پارک، تعليمی ادارے، شادی ہال، کلبز، ہوٹلز، آڈیٹوریم، فارم ہاؤسز ،ساحل ، الیکٹرونک مارکیٹ، بیوٹی پارلرز، شورومز کے علاوہ اضافی سہولتيں اورلگژری فراہم کرنے والے ادارے، دکانيں اور مارکيٹيں بھی بند رہيں گی۔
صحت اور اشيائے خورو نوش سےمتعلق انڈسٹريز بھی کھولی جارہی ہيں مگر انہيں بھی مزدوروں کی تربيت کے ساتھ احتياطی تدابير پرسختی سے عمل کرنا ہوگا اور جس فيکٹری سے کرونا کا کوئی مريض سامنے آيا اسے بند کرديا جائے گا۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق جیل میں قیدیوں سے ملاقاتیں کرنے پر پابندی ہوگی ، پبلک ٹرانسپورٹ اور انٹر سٹی بسيں نہيں چليں گی جبکہ عبادت گاہيں اور مذہبی مقامات پر اجتماعات پر پابندی عائدہوگی۔
گھریلو سامان کیلئے استعمال ہونے والی دکانيں، پٹرول پمپس اور اسپتالوں سے دورميڈيکل اسٹورز شام 5 بجے بندکرنا ہوں گے، ايمرجنسی کے علاوہ شہريوں کے باہر نکلنے اور ڈبل سواری پر پابندی ہوگی۔